روس (جیوڈیسک) روس کے صدر ولادیمیر پوٹن نے کہا ہے کہ کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے شواہد ملنے پر شام کیخلاف عسکری قوت کے استعمال کی اجازت دے سکتے ہیں۔ بین الاقومی قوانین کے مطابق یہ کارروائی سلامتی کونسل کی اجازت کے بعد ہونی چاہئے۔ ماسکو روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا ہے کہ روس عام لوگوں کیخلاف کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے حوالے سے شواہد ملنے پر شام کیخلاف عسکری قوت کے استعمال کی اجازت دے سکتا ہے تاہم یہ اجازت صرف اسی صورت میں دی جا سکتی ہے کہ اگر عسکری قوت کے استعمال کی اجازت اقوام متحدہ دے۔
انہوں نے یہ بات امریکی خبر رساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ اگر 21 اگست کو دمشق کے قریب سویلینز کیخلاف کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے شواہد مل گئے تو روس ایسی صورت میں اقوام متحدہ کی اجازت سے شام کیخلاف عسکری کارروائی کی اجازت دے سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ بھی ہو سکتا ہے کہ یہ کارروائی شام میں حکومت کیخلاف برسر پیکار القاعدہ سے منسلک تنظیمیں بھی کر سکتی ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ موجودہ بین الاقوامی قوانین کی روشنی میں صرف سلامتی کونسل ایک آزاد ریاست کیخلاف عسکری کارروائی کی اجازت دے سکتی ہے اس کے علاوہ ایک آزاد ریاست کیخلاف عسکری کارروائی کیلئے کسی بھی قسم کا جواز ناقابل قبول ہے۔