چیچاوطنی (عمر فاروق سردار) چاچا دینو رات دن ٹی وی، ریڈیو اور اخبارات سے خبریں کالم تبصروں اور تجزیوں کو غور سے پڑھتا اور سنتا ہے پھر ان کی بھڑاس میرے پاس آکر نکالتا ہے حسب معمول صبح صبح ہی چاچے میرے گھر کے صحن میں نمودار ہوا اورمجھے اپنے مخصوص انداز سے آوزیں دینے لگا کا کا کدھر ہو کاکا میں نے چاچے کی آواز سنی اور جلدی سے چارپائی سے اترا اور چاچے دینو پاس پہنچ گیا۔
چاچا کہنا لگا میں تو طاہرالقادری کے انقلاب کا حامی تھا لیکن کل ڈاکٹر قادری نے اپنی ساری محنت پر پانی پھیر دیا میں نے پوچھا چاچا وہ کیسے چاچا دینو ایک منٹ خاموش رہنے کے بعد بولا کاکا 10.12افراد کی جان ڈاکٹر قادری کے جوش دلانے پر چلی گئی اور اب جب خود کی باری آئی تو بلٹ پروف جیکٹ پہن کر بلٹ پروف گاڑی کا اور گورنر کے ہمراہ گھر تک جانے کا مطالبہ کر دیاکیا اس کے کارکن انسان نہیںان کی کوئی قدر قیمت نہیں ان کی سکیورٹی کا کوئی خیال نہیں صرف اپنی ذات کا ہی خیال ہے۔
کاکا جو صرف اپنی جان کی ہی پروا کرتے ہیں وہ انقلاب نہیں لا سکتے کچھ اور ہی لاسکتے ہیں شہادت کے نعرے لگانے والا لیڈر اتنا ڈرتا ہے اللہ کی پناہ اتنا کچھ بولنے کے بعد چاچا دینو مجھ پر برس پڑا کہنے لگا کہ مانتا ہوں پولیس گندی ہے لیکن تم لکھنے والون کو ذرا شرم نہیں آتی۔کل منہاج والون نے دو سو سے زائد پولیس والوں کو اتنا مارا کہ ان کو ہسپتال داخل کروانا پڑاوہ پولیس والے بھی تم لکھنے والون کی نضر میں انسان نہیں تھے جن کے لیے تم دو سطریں لکھو گے میں سر جھکا کر سوچ ہی رہاتھا کہ چاچے دینو کو کیا جواب دو کہ چاچا اٹھ کر تیزی سے چلا گیا۔