پانچ سال کی مدت پوری کرنے والی حکومت نے رواں مالی سال کے آٹھ مہینے اور پندرہ دن میں نو کھرب روپے سے زائد قرضے بینکوں سے لیے۔ جو بجٹ سپورٹ کیلے حاصل کئے گئے۔
سابق حکومت نے نجی بینکوں اور مرکزی بینک کے علاوہ نیشنل سیونگز سے بھی دو سو اناسی ارب روپے قرض کی مد میں حاصل کئے ۔ سابق حکومت نے رواں مالی کے پہلے اٹھ ماہ پندرہ دنوں میں نو سو گیارہ ارب روپیقرض حاصل کیا ۔
رواں مالی سال کے اختتام پر مالیاتی خسارہ جی ڈی پی کے آٹھ فی صد سے زائد رہنے کا خدشہ ہے۔ حکومت کو مالی بحران کا سامنا کرنا پڑا جس کا حل بینکاری نظام سے قرضوں کی صورت نکالا گیا۔ نگران حکومت بھی سرکاری امور چلانے کیلئے بینکوں سے ہی قرضے لے گی۔