سابق رکن قومی اسمبلی سردار فیض ٹمن نے کہا ہے کہ چوہدری پرویز الہی کی حمایت کا فیصلہ تلہ گنگ کی تعمیر و ترقی کے لئے کی

تلہ گنگ : سابق رکن قومی اسمبلی سردار فیض ٹمن نے کہا ہے کہ چوہدری پرویز الہی کی حمایت کا فیصلہ تلہ گنگ کی تعمیر و ترقی کے لئے کیا،ن لیگ نے یہاں سے جیتنے کے باوجود تلہ گنگ کو پسماندہ رکھا،تلہ گنگ کی ”پگ” تلہ گنگ والوں کے پاس ہی ہے ”پگ” تلہ گنگ کو پسماندگی میں دھکیلنے سے باقی نہیں رہتی ،نواز شریف تلہ گنگ کے ساتھ مخلص ہیں تو پانچ سالوں میں اپنی تلہ گنگ کی کارکردگی سامنے لائیں۔

تلہ گنگ کو ضلع بنوانے کا اعلان ہم پہلے ٹمن میں کر چکے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے تلہ گنگ اپ ڈیٹس کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کیا،سردار فیض ٹمن نے کہا کہ 2008کے انتخابات مسلم لیگ(ن) کے ٹکٹ پر لڑے تھے اور چوہدری پرویز الہی کے مقابلہ میں الیکشن جیتا تھا۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ(ن) والے ضلع چکوال کو اپنا گڑھ کہتے ہیں حالانکہ ایسا نہیں ہے۔

2008کا الیکشن میں اپنی کارکردگی کی بنیاد پر جیتا تھا اگر چکوال ن لیگ کا گڑھ تھا تو پنجاب اسمبلی کی سیٹون پر ن لیگ کے امیدوار کیوں ہار گئے تھے؟انہوں نے کہا کہ میرے ساتھ مسلم لیگ(ن) کے نظریاتی ورکر تھے مگر پنجاب حکومت بچانے کی خاطر میاں برادران نے لوٹا سازی کی فیکٹریاں کھولیں اورق لیگ کے ٹکٹ پر جیتنے والے امیدوار کو اہمیت دینا شروع کر دی۔

جس پر میں نے پارٹی قیادت کو متعدد بار احتجاج ریکارڈ کروایا مگر قیادت ٹس سے مس نہ ہوئی اسی لئے میں نے قومی اسمبلی کی نشست سے استعفی دیا کیونکہ ترقیاتی فنڈز و دیگر معاملات میں ایک ایم پی اے کو جو ”ن” لیگ کے امیدوار کے مقابلے میں تھا اس کو زیادہ نوازا جا رہا تھا جبکہ ”ن ” لیگ کے ورکر مسلسل زیادتیوں کا شکار ہو رہے تھے میں نے حالات کے مطابق فیصلہ کیا اور استعفیٰ دے دیا تا کہ میرے سپورٹر مزید زیادتیوں کا شکار نہ ہوں۔

انہوں نے کہا کہ ضمنی انتخابات میں بھی مسلم لیگ(ن) کے امیدوار کی حمایت کی مگر (ن) لیگ کی قیادت کو ہوش نہیں آیا ،انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف میں جانے کا فیصلہ اس وقت کے حالات کے مطابق درست تھا ،اب بھی مستقبل کو مدنظر رکھتے ہوئے دوستوں کی مشاورت کے بعد میں نے چوہدری پرویز الہی کی حمایت کا فیصلہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ چوہدری پرویز الہی نے میرے مقابلے میں ہارنے کے باوجود تلہ گنگ میں بے پناہ ترقیاتی کام کروائے اس کے مقابلہ میں مسلم لیگ(ن) کی کارکردگی زیرو بنتی ہے،انہوں نے کہا کہ علاقے کی تعمیر و ترقی میرا منشور ہے ،مسلم لیگ(ق) کے تلہ گنگ میں کام دیکھ کر یہ سمجھا کہ تلہ گنگ کی بہتری کے لئے انہوں نے درست سمت میں کام کیا ،انہوں نے کہا کہ تلہ گنگ کی ”پگ” کا نعرہ میں نے لگایا تھا اور آج بھی قائم ہوں۔

اس نعرے نے نوجوانوں کو ایک ولولہ دیا اور نوجوان میرے ساتھ تھے اور ہیں انہوں نے کہا کہ میری چوہدری پرویز الہی کی حمایت کرنے پر پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے کہ میں نے ”پگ” چوہدری پرویز الہی کے حوالے کر دی ایسا نہیں ہے مگر پروپیگنڈہ کرنے والوں سے ایک سوال میں بھی پوچھنا چاہتا ہوں کہ2008میں جب میں مسلم لیگ(ن) کے ٹکٹ پر تھا تو اس وقت اکیلا تھا اور اب ”پگ” کا واویلا کرنے والے اس وقت چوہدری پرویز الہی کے ہمنوا تھے۔

حتیٰ کہ موجودہ الیکشن میں مسلم لیگ(ن) کے امیدوار سردار ممتاز خان ٹمن بھی چوہدری پرویز الہی کے ساتھ تھے ،انہوں نے کہا کہ”پگ ” تو اس وقت انہوں نے چوہدری پرویز الہی کو دینے کی بھر پور کوشش کی اب وہ کیا”پگ” بچائیں گے ”تلہ گنگ کی پگ صرف کھوکھلا یا جذباتی نعرہ نہیں بلکہ اس کے پیچھے تلہ گنگ کی تعمیر و ترقی کا مشور ہے۔

مسلم لیگ(ق) نے فراخدلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے تلہ گنگ میں ہارنے کے باوجود کام کروائے جنہیں(ن) لیگ والے بھی تسلیم کرتے ہیں اور ان کے کام عوام کے سامنے ہیں جبکہ اس کے مقابلے میںمسلم لیگ(ن) کے اراکین نے صرف اپنوں کو نوازا اورکرپشن کی (ن) لیگ نے تلہ گنگ کی عوام کو کسی قسم کا ریلیف نہیں دیا،انہوں نے کہا کہ جذباتی ہونے کی بجائے حقائق کو دیکھنا چاہئے اگر (ن) لیگ نے تلہ گنگ میں کام کئے تو اسے عوام کے سامنے لائے ،سردار فیض ٹمن نے کہا کہ نواز شریف نے تلہ گنگ کو ضلع بنانے کا اعلان کیا یہ اعلان ہم پہلے ٹمن میں کر چکے ہیں۔

چوہدری پرویز الہی کہہ چکے ہیں کہ ہم مل کر تلہ گنگ کو ضلع بنوائیں گے،نواز شریف پچھلی پانچ سالہ کارکردگی پیش کرتے کہ انہوں نے تلہ گنگ کی عوام کو کیا دیا ،تلہ گنگ میں ایک بھی ایسا قابل ذکر منصوبہ نہیں جو نواز شریف سامنے لاتے عوام اب جھوٹے وعدے کرنے والوں کو مسترد کرے گی گیارہ مئی کو نتائج سب کے سامنے آئیں گے اور مسلم لیگ(ن) کو تلہ گنگ میں گڑھ نہیں بلکہ”گڑھا” نظر آے گا ،جعلی ڈگری کے بارے کئے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ان کی ڈگری الیکشن کمیشن نے درست قرار دی ہے۔

اس حوالہ سے جن لوگوں نے پروپیگنڈہ کیا کچھ نے معذرت کر لی اور جو لوگ اب بھی نہیں سمجھ رہے ان کے خلاف عدالت میں جا?ں گا انہوں نے کہا کہ میں نے پارٹی اختلافات کی وجہ سے استعفیٰ دیا تھا لیکن ان دنوں اسمبلی میں جعلی ڈگری والا ایشو
چل رہا تھا اس لئے میں بھی اس زد میں آگیا حالانکہ میری ڈگری الیکشن کمیشن بھی درست قرار دے چکا ہے۔

اگر اب بھی کسی کو شک ہے تو الیکشن کمیشن کی ویب سائیٹ پر جعلی ڈگری والے سابق اراکین اسمبلی کی فہرست دیکھ لے،ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ چوہدری پرویز الہی کی حمایت کا فیصلہ کافی مشکل تھا مگر تلہ گنگ میں انکے کام اور کردار کو دیکھ کر فیصلہ کیا جسے عوامی سطح پر کافی پذیرائی ملی،گیارہ مئی کو سائیکل کی کامیابی یقنی ہے۔