لاہور (جیوڈیسک) لاہور ہائی کورٹ نے جعلی ڈگری کے مقدمے میں سابق وفاقی وزیر غلام سرور کی عبوری ضمانت میں توسیع کے معاملہ پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔ لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے کیس کی سماعت شروع کی تو عدالت کے روبرو پراسکیوٹر جنرل پنجاب صداقت علی خان نے بتایا کہ غلام سرور کی جعلی ڈگری کی بنیاد پر مقدمہ درج کیا گیا۔
جس کے بعد تفتیش میں بھی جعلی ڈگری ثابت ہو چکی ہے اور اس حوالے سے تمام ثبوت موجود ہیں لہذا عبوری ضمانت خارج کی جائے۔ غلام سرور کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ مقدمہ جھوٹا اور بے بنیاد ہے۔ انہیں سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے لہذا عدالت ضمانت کنفرم کرے۔ عدالت نے دونوں جانب سے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔