اسلام آباد (جیوڈیسک) امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے صحافی ڈیلکن والش نے ایگزیکٹ کمپنی کے فراڈ اور جعلی ڈگریوں کا بھانڈا پھوڑا تھا جس سے دنیا بھر میں پاکستان کی بدنامی ہوئی۔
نیویارک ٹائمز میں چھپی اس سنسنی خیز خبر کے مطابق ایگزیکٹ کمپنی نے دنیا بھر کے ہزاروں افراد کو بھاری معاوضے کے بدلے جعلی ڈگریاں جاری کیں جن میں سے بہت زیادہ تعداد برطانوی شہریوں کی بھی بتائی جاتی ہے۔
برطانوی محکمہ داخلہ کے ترجمان کی جانب سے جاری ہونے والے اس اہم بیان میں کہا گیا ہے کہ برطانوی حکام اس جعلی کاروبار کو بے نقاب کرنے میں ہر طرح کی مدد کرنے کو تیار ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ تاہم حکومت پاکستان کی جانب سے ابھی تک کسی بھی قسم کی مدد کی درخواست نہیں کی گئی ہے۔ پاکستان نے درخواست کی تو جعلی ڈگری کیس میں تعاون کریں گے۔
برطانوی محکمہ داخلہ کے ترجمان کے مطابق ایگزیکٹ کمپنی نے مبینہ طور پر برطانیہ میں بھی جعلی ڈگریاں جاری کیں ہیں۔