کراچی (جیوڈیسک) ایگزیکٹ کے جعلی ڈگری اسکینڈل کے شکار افراد کی نئی کہانیاں منظر عام پر آ گئیں، ایگزیکٹ کی جعلی یونیورسٹی نےامریکی ریاست کیلیفورنیا میں ایک پوسٹل کمپنی کاپتا بھی استعمال کیا، کیلیفورنیا کی پوسٹل کمپنی کے ایڈریس سے ڈاک بھیجنے کا کام کیا جاتا تھا۔
امریکی اخبار کے مطابق ایگزیکٹ کی جعلی یونیورسٹیوں میں ’’مسٹ‘‘ نامی یونی ورسٹی بھی تھی۔ سان فرانسسکوکرانیکل کی رپورٹ کے مطابق مسٹ دنیا کی سب سےبڑی یونیورسٹی ہونےکی دعویدار تھی، مسٹ بیچلرز ڈگری 14 ہزار 400 اورماسٹرزڈگری 12 ہزارڈالرمیں فروخت کرتی تھی۔
امریکی اخبار میں جعلی یونیورسٹی کے فراڈ کے شکار2 افراد کی کہانی منظر عام پر آئی ہیں، ایگزیٹ کے فراڈ کے شکار البرٹ بیرنس بالٹی موراورسماالموصلی لندن میں رہتی ہیں، البرٹ نے بیچلرز ڈگری کے لیے مسٹ یونیورسٹی کو 3 ہزار ڈالر دیے، چند آسان سوالوں کے جواب پر البرٹ کو بیچلرز کی ڈگری دے دی گئی۔
امریکی اخبار کے مطابق ڈگری کی تصدیق کے مطالبہ پر جعلی یونیورسٹی مسٹ نے مزید900 ڈالر طلب کیے، البرٹ کی شکایت پر تحقیقات کیں توپتاچلاکہ مسٹ یونیورسٹی کا کوئی وجود نہیں، مسٹ کی ویب سائٹ پر دیا گیا پتا ایک میل فاروڈنگ کمپنی کا تھا، یہی میل فارورڈنگ کمپنی ایگزیکٹ کی مسٹ یونیورسٹی کی ڈاک آگے بھیجتی تھی، ڈیکلن والش کی رپورٹ پرمسٹ یونیورسٹی کافون نمبراوراسکی چیٹ سروس بند کر دی گئی۔