کراچی (جیوڈیسک) جعلی ڈگری سکینڈل میں ملوث ایگزیکٹ کمپنی کے کراچی دفتر سے پانچ لاکھ ڈگریاں، سرٹیفکیٹ اور جدید قسم کی مشینری برآمد ہوئی ہے، برآمد شدہ سامان کی ضبطگی کے حوالے سے رپورٹ تیرہ جون کو عدالت میں جمع کرا دی جائے گی۔
ایگزیکٹ کراچی کے دفتر سے جعلی ڈگریوں کی برآمدگی کا سلسلہ نہ رک سکا۔ دفتر سے پانچ لاکھ ڈگریاں، سرٹیفکیٹ اور دیگر سامان برآمد ہوا، ضبط کیے جانے والے سامان میں جدید قسم کے پرنٹرز، ڈیزائن مشینز، امبوزنگ مشینز اور مہریں شامل ہیں۔
برآمد شدہ سامان کی ضبطگی کے حوالے سے رپورٹ تیرہ جون کو عدالت میں جمع کرا دی جائے گی۔ دوسری طرف ایگزیکٹ کمپنی کے خلاف ایک اور آئینی درخواست دائر کر دی گئی ہے۔ درخواست گزار رانا فیض نے موقف اختیار کیا ہے کہ شعیب شیخ نے لاکھوں جعلی ڈگریاں بنا کر ملک و قوم کو بدنام کیا۔
اس معاملے پر جوڈیشل کمیشن بنا کر معاملے کی انکوائری کی جائے۔ درخواست گزار کا کہنا ہے کہ شعیب شیخ کے بینک اکاونٹس سیز کئے جائیں۔ تمام جائیداد بحق سرکار ضبط کرنے کے علاوہ شعیب شیخ کا نام بھی ای سی ایل میں شامل کیا جائے۔