کراچی : بین الاقوامی شہرت یافتہ دینی درسگاہ جامعہ بنوریہ عالمیہ شعبہ ملکی وغیر ملکی طلبہ کے سہ ماہی امتحانات آج (29 اکبوتر بروز ہفتہ) سے شروع ہوں گے ، جامعہ بنوریہ عالمیہ کے ترجمان کے مطابق تعلیمی سال 2016-17کے سہ ماہی امتحانات کا آغاز آج (29اکبوتر بروز ہفتہ) سے ہوگا جوبلا تعطل 05دسمبر جاری رہیں گے۔
امسال شعبہ حفظ وناظرہ، درجات ابتدائیہ، درس نظامی، تخصص فی الفقہ(مفتی کورس)اور تخصص فی الحدیث اور تخصص فی التفسیر القران ، انگلش لنگویج کورس،آئی ٹی کورس سمیت شعبہ ملکی وغیر ملکی کے 5ہزار 410سے زائد طلبا وطالبات امتحانات میں شرکت کرینگے۔
اس سلسلے میں جامعہ کے ناظم تعلیمات شیخ الحدیث مولانا عبدالحمید خان غوری کو نگرنی میں امتحانی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے ،گزشتہ روز جامعہ بنوریہ عالمیہ کے مہتمم شیخ الحدیث مفتی محمد نعیم کی زیرصدارت مجلس تعلیمی ومجلس شوری کا مشترکہ اجلاس ہوا جس میں سہ ماہی انتظامات اور تیاریوں کا جائز ہ لیا گیا اور سہ ماہی تعلیمی رپورٹ سے جامعہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم کو آگاہ کیا گیا۔
انہوں نے تمام اساتذہ ومنتظمین کی کوششوں کو سراہا اور مزید محنت کی طرف توجہ دلائی۔ دریں اثنا جامعہ بنوریہ عالمیہ کے مہتمم وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے کہاکہ مدارس خالص تعلیمی فلاحی ادارے ہیں ان کیخلاف سازشیں کرنے والے کبھی کامیاب نہیں ہوسکتے۔
سندھ حکومت نے اتحاد تنظیمات مدارس کو اعتماد میں لیے بغیر مدارس کیخلاف کوئی بھی اقدام کیا تو قابل قبول نہیں ہوگا،مدارس کو واچ لسٹ میں شامل کرنے سے قبل علماء کرام سے مشاورت کی جائے ، دہشتگردی کے ذمہ دار مدارس نہیں بلکہ سیاسی عناصر ہیں جو اپنے مفاد کیلئے لاشوں پر سیاست کرتے ہیں۔
شہر قائد میں دہشت گردی کیخلاف جاری آپریشن سے یہ بات واضح ہوچکی ہے کہ ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردی کے واقعات کا تعلق سیاسی عناصر تھا اس کی نشاندھی عدالت نے بھی کی تھی اس کے باوجود دہشتگردی کو ختم کرنے کے بجائے حکومت مدارس کو ختم کرنے کی روش پر گامزن ہے۔
انہوں نے کہاکہ دہشتگرد وں کا تعلق کسی مذہب یا قومیت نہیں ہوتا بلکہ ملک دشمنی ان کا ایجنڈا ہے ہمارے حکمران ہر سانحے کے بعد فوٹو سیشن اور بیان بازی ،مذمتی قراردادین پاس کرکے اقدامات پر توجہ نہیں دیتے جس بے حسی کے کی وجہ سے دہشت گرد اپنی مذموم کاروائیوں میں کامیاب ہوتے ہیں۔