لاہور (جیوڈیسک) شوبز سے تعلق رکھنے والے افراد نے وفاقی بجٹ 2014/2015 پر ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا اور ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کی مذمت کی ہے۔
’’ معروف اداکار غلام محی الدین نے کہا کہ حکومت ہرسال بجٹ پیش تو کرتی ہے لیکن اس سال بھی عام لوگوں کو کوئی خاص ریلیف نہیں دیا گیا۔ اگر روپے کی قیمت میںکمی سے عوام کو کون سا فائدہ پہنچا ہے۔ اداکارہ مدیحہ شاہ نے کہا کہ عوام کو اربوں روپے کے زر مبادلہ کے ذخائر سے کوئی دلچسپی نہیں ہے مہنگائی اتنی بڑھ گئی ہے کہ لوگ آلو تک نہیں خرید سکتے۔
اداکار مصطفیٰ قریشی نے کہا کہ میاں نواز شریف کی حکومت نے بہترین بجٹ پیش کیا ہے جس میں ہر طبقے کے لیے ریلیف رکھا گیا ہے دوسرے شعبوں کے علاوہ توانائی کے شعبے کے لیے بہت سے منصوبے شروع کیے گئے ہیں اور بجٹ میں مزید فنڈ مختص کیے گئے ہیں جس سے ملک میں توانائی کا بحران ختم کرنے میں مدد ملے گی۔
ڈریس ڈیزائنرون ظفرنے کہا کبھی کسی بجٹ کے زریعے عوام کی زندگی میں خوشحالی نہیں آئی۔ جس شرح سے مہنگائی بڑھ رہی ہے اسی شرح سے آمدنی میں بھی اضافہ ہونا چاہیے تھا۔ قوال سکندر میانداد خاں نے کہا حکومت نے مشکل حالات اور دستیاب وسائل میں بہترین بجٹ پیش کیا ہے ، ہمیں اچھے مستقبل کی امید رکھنی چاہیے اور مایوسی کی باتیں نہیں کرنی چاہئیں۔
اداکارہ نور نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے ایک بار پھر بہت اچھا بجٹ پیش کیا ہے توانائی بحران کے خاتمے کے لیے جو اقدامات کیے جارہے ہیں ماضی میں ان کی مثال نہیں ملتی۔ پروڈیوسر یاسین ملک نے کہا کہ عوام کو وزیر خزانہ کی تقریر کے پیچ و خم سے کوئی دلچسپی نہیں ہے۔
وہ صرف ریلیف مانگ رہے ہیں جو بجٹ میں کہیں نظر نہیں آیا، تھری جی اور فور جی ٹیکنالوجی جیسی چیزیں بھی ضروری ہیں لیکن عوام کی زندگی میں حقیقی خوشحالی آنی چاہیے۔ گلوکارہ شاہدہ منی نے کہا حکومتی اقدامات سے ملکی معیشت مضبوط ہوگی کیونکہ بجٹ میں بہت کچھ رکھا گیا ہے۔