کراچی (جیوڈیسک) اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ایکس چینج کمپنیوں کے کاروبار کا دائرہ وسیع کرنے کی غرض سے ’اے‘ کیٹیگری والی ایکس چینج کمپنیوں کو واپڈا، کے الیکٹرک، پی ٹی سی ایل، سوئی سدرن گیس کمپنی وغیرہ جیسے یوٹیلٹی اداروں کے ساتھ ایسے معاہدوں کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
جن کے تحت یہ ایکس چینج کمپنیاں ان اداروں کی طرف سے پاکستانی روپے میں یوٹیلٹی بل وصول کر سکیں گی، یوٹیلٹی ادارے اور ایکس چینج کمپنی کے درمیان حتمی معاہدے کی ایک نقل برائے اطلاع ڈائریکٹر، ایکس چینج پالیسی ڈپارٹمنٹ، اسٹیٹ بینک آف پاکستان کراچی کو ارسال کرنے کی ذمے داری متعلقہ ایکس چینج کمپنی کی ہو گی۔
ایکس چینج کمپنیوں کو اپنی برانچوں میں اسٹیٹ بینک کی پیشگی اجازت کے بغیر متعلقہ بینک اور ایکس چینج کمپنی کے درمیان طے پانے والی شرائط و ضوابط کے مطابق پاکستانی روپے کے بینک اے ٹی ایم نصب کرنے کی اجازت بھی دی گئی ہے۔
فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین ملک محمد بوستان نے اسیٹٹ بینک کی جانب سے ’’اے‘‘ کیٹگری کی ایکس چینج کمپنیوں کواے ٹی ایم کی تنصیب اور تمام یوٹیلٹی بلوں کی وصولیوں کی اجازت کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ گورنراسٹیٹ بینک اشرف محمودوتھرا کے انقلابی اقدامات کی بدولت مقامی ایکس چینج کمپنیوں کو برانچ لیس بینک کا درجہ حاصل ہوگیا ہے۔