زرمبادلہ کی ترسیل بڑھنے سے سرمایہ ڈوبنے کا خدشہ

Dollar

Dollar

کراچی(جیوڈیسک) اوپن کرنسی مارکیٹ میں پیر سے زرمبادلہ کی ترسیل میں وافر اضافے سے سرمایہ ڈوبنے کے خدشات پر ہفتہ کو پھر سے امریکی ڈالر کی فروخت بڑھ گئی۔ ذرائع نے بتایا کہ جمعہ کو گورنراسٹیٹ بینک کے ساتھ ایکس چینج کمپنیز ایسوسی ایشن کے اجلاس میں مرکزی بینک کی جانب سے فری مارکیٹ میں لامحدود ڈالر فراہم کرنے کی پیشکش کے بعد ہفتہ کو اوپن کرنسی مارکیٹ میں روپے کی نسبت ڈالر کی قدر میں ایک بارپھر30 پیسے کی کمی ہوئی جس سے ڈالر کی قدر 100.50 روپے سے گھٹ کر 100.20 روپے پر آگئی۔

مارکیٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے ڈالر کی قدر کو 98 روپے سے نیچے نہ لانے کے فیصلے کے بعدگزشتہ دودنوں میں امریکی ڈالر کی خریداری سرگرمیاں 99 فیصد تک پہنچ گئی تھیں جوہفتہ کو گھٹ کر50 فیصد ہوگئیں۔ ذرائع نے بتایا کہ ڈالر کی سپلائی بڑھنے سے آئندہ ہفتے امریکی ڈالر کی قدر میں ریکارڈ 5 روپے تک کی کمی کا امکان ہے۔

اس ضمن میں ایکس چینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین ملک بوستان نے ایکسپریس کو بتایا کہ حکومت کی جانب سے ڈالر کی قدر کو عارضی طور پر منجمد کرنے کا فیصلہ برآمدکنندگان اور ڈالر کے ذخیرہ اندوزوں کیلیے ایک ٹیسٹ ہے کیونکہ وزارت خزانہ اورریگولیٹر امریکی ڈالر میں سرمایہ کاری کرنے والوں کی سخت مانیٹرنگ کررہا ہے۔