ایکسائز اور پولیس کچی شراب بنانے والے مجرم نہ پکڑ سکی

Wine

Wine

کراچی (جیوڈیسک) پولیس شہر میں زہریلی کچی شراب فروخت کرنے والے قاتلوں کو گرفتار کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوگئی۔ پولیس کی جانب سے قاتلوں کی گرفتاری کا دعویٰ جھوٹ ثابت ہوا 32 افراد کو زہریلی کچی شراب پلاکر قتل کرنے والے ملزمان اب تک گرفتار نہیں ہوسکے ہیں۔

پولیس نے گزشتہ درجن سے زائد ملزمان کی گرفتاری کا دعویٰ کیا تھا تاہم ہفتہ کو کسی بھی ملزم کو عدالت میں پیش نہیں کیا گیا ، ایکسائز پولیس کچی شراب بنانے والے چند ملزمان کو گرفتار کرسکی ہے لیکن اصل مجرم گرفتار کرنے میں پولیس اور ایکسائز ناکام ہے۔

عید کے موقع پر تھانہ زمان ٹاؤن،کورنگی صنعتی تھانہ، شرافی گوٹھ، کورنگی، عوامی کالونی میں زہریلی شراب پینے سے 32 افراد ہلاک ہوگئے تھے اعلیٰ حکام کے نوٹس لینے پر قتل اور قتل عمد کے 20 مقدمات مختلف تھانوں میں درج کیے گئے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے ذمے دار افراد پولیس افسران کو معطل کرنے کا حکم جاری کیا جس پر پولیس حکام نے 5 تھانیداروں کو معطل کیا اور 2 ڈی ایس پیز کے خلاف کارروائی کی سفارش کی گئی، پولیس نے کارگردگی دکھانے کے لیے درجنوں ملزمان کو حراست میں لینے کا دعویٰ کیا۔

لیکن سانحے کو 5 روز گزرجانے کے باوجود کسی بھی ملزم کو عدالت میں پیش نہیں کیا، کورنگی صنعتی پولیس کا کہنا ہے کہ انھوں نے نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا اور کراچی میں نامعلوم ملزم پہلے کبھی گرفتار ہوئے ہیں جو اب ہوں گے، شرافی گوٹھ اور دیگر تھانوں نے صرف شراب رکھنے کے الزام میں چند ملزمان کو گرفتار کیا جنھیں عدالت نے ضمانت پر رہا کر دیا۔

تاہم کچی شراب بنانے والے اور فروخت کرنے والا کوئی مجرم اب تک گرفتار نہیں ہوسکا ہے ، دوسری جانب ایکسائز پولیس بھی زہریلی کچی شراب بنانے اور فروخت کرنے والے کسی مجرم کو گرفتار نہیں کیا۔

تاہم کچی شراب رکھنے اور بنانے کے الزام میں سبطین ، ایاز اور اس کے بھائی کو گرفتار کیا اور کچی شراب کشیدہ کرنے کا سامان بھی برآمد کیا ملیر کی عدالت سے ان ملزمان کو 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا ہے۔