اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان کا نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد سے متعلق اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان کے عملدرآمد کے حوالے سے بات چیت ہوئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ 47 قیدیوں کو شارٹ لسٹ کیا جنھیں سزا ہوچکی ہے۔ شفقت حسین کی سزائے موت پر عملدرآمد روک دیا گیا ہے۔ اس کی عمر کے تعین کیلئے ڈی این اے ٹیسٹ ہوگا جبکہ باقی پھانسیوں پر تیزی سے عمل درآمد ہوگا۔ چودھری نثار کا کہنا تھا کہ آزاد میڈیا بہت بڑا مانیٹرنگ مکینزم ہے۔ میڈیا کسی دہشتگرد کی خبر اور نقطہ نظر کو بلیک لسٹ کرے۔
میڈیا دہشتگردوں کو بلیک آئوٹ کرے گا تو وہ اپنی موت آپ مر جائیں گے۔ میڈیا سے گفتگو میں وفاقی وزیر داخلہ نے بتایا کہ ہیلپ لائن 1717 مذاق نہیں، صرف دہشتگردی کی معلومات کے حوالے سے اس پر اطلاعات دی جائیں۔ ہیلپ لائن 1717 پر صرف 20 فیصد کالز کارآمد جبکہ باقی سب بے کار ہوتی ہیں۔ ہیلپ لائن 1717 پر روزانہ لگ بھگ 600 کے قریب کالیں آتی ہیں۔ 1717 پر میاں بیوی ایک دوسرے کی شکایات لگا رہے ہیں۔
پاکستان مشکل ترین صورتحال سے دوچار ہے۔ کوئی غلط فہمی میں نہ رہے کہ دہشتگردی کیخلاف جنگ ختم ہوگئی ہے۔ پورے ملک میں انٹیلی جنس معلومات کی بناء پر آپریشن جاری ہے۔ دہشتگردوں کیخلاف کارروائی کیلئے ساڑھے پندرہ سو رضاکاروں کی خدمات بھی حاصل کر لی گئی ہیں۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے چودھری نثار کا کہنا تھا کہ عمران خان اپنی شادی کا اعلان کریں تو میں انھیں ضرور مبارکباد دونگا۔