تہران (جیوڈیسک) ایرانی نائب صدر برائے خواتین امور شاہین دوخت مولاوردی نے مبینہ طور پر کہا کہ پاکستانی سرحد کے قریب سیستان بلوچستان کے ایک گاﺅں کے تمام مردوں کو منشیات کے جرائم میں پھانسی دی گئی ہے۔
ایرانی خبر ایجنسی کے مطابق انہوں نے یہ بیان بظاہر 4 فروری کو مارے جانیوالے مجرموں کے خاندانوں کی مدد کی ضرورت سے متعلق ایک مباحثے میں دیا۔ مولاوردی نے یہ بھی کہا تھا کہ بچ جانیوالے مرد ممکنہ سمگلر تھے تاہم صوبائی عدالتی عہدیداروں نے مولاوردی کے الزامات کی نفی کی ہے۔
عہدیداروں نے اس حوالے سے تہران کے حکام کو ایک درخواست بھیجی ہے جو نائب صدر کا ٹرائل کرنے کی اہلیت رکھتے ہیں ۔ عدالتی ترجمان نے بتایا کہ شاہین دوخت مولاوردی کو باضابطہ طور پر عدالت طلب کیا گیا ہے۔ مولاوردی صدر حسن روحانی کی 3نائب خواتین میں سے ایک ہیں۔