راولپنڈی (جیوڈیسک) بدنام زمانہ ایگزیکٹ جعلی ڈگری کیس میں سزا یافتہ شعیب شیخ کو اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا۔ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے کارروائی کرتے ہوئے گزشتہ روز شعیب شیخ کو گرفتار کیا تھا اور ذرائع کا کہنا ہے کہ انہیں آج عدالت میں پیش نہیں کیا جائے گا۔
جعلی ڈگری بنانے والی کمپنی ایگزٹ کے مالک شعیب شیخ کو ضابطے کی کارروائی کے بعد اڈیالہ جیل منتقل کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اسلام آباد چوہدری ممتاز حسین نے 5 جولائی 2018 کو کمپنی کے مالک شعیب شیخ سمیت 23 ملزمان کو مجموعی طور پر 20،20 سال قید اور 13،13 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔
جرم ثابت ہونے پر سزا پانے والے مجرموں نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں سزا کے خلاف اپیلیں دائر کیں تو جسٹس اطہر من اللہ نے قرار دیا کہ مجرموں کے سرینڈر کرنے سے پہلے ان اپیلوں پر سماعت نہیں کیا جا سکتی۔
دنیا بھر میں جعلی ڈگری کا کاروبار کرنے والی کمپنی ایگزیکٹ کے کالے دھند کا انکشاف 18 مئی 2015 کو امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز نے کیا۔
ایگزکٹ کا جعلی ڈگریوں کا اسکینڈل دنیا بھر میں پاکستان کے لیے بدنامی کا باعث بنا کیونکہ ایگزیکٹ جعلی ڈگریوں، پیسے چھاپنے اور لوگوں کو بلیک میل کرنے کا کاروبار دنیا بھر میں پھیلا چکی تھی۔