لندن: ورزش کا ایک اور فائدہ سامنے آیا ہے اور وہ یہ ہے کہ مسلسل ورزش سے معدے اور اطراف میں موجود مفید بیکٹیریا کی افزائش ہوتی ہے جو جلن اور سوزش کو دباتے ہیں اور انسانی تندرستی میں اضافہ کرتے ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ تحقیق گٹھیا کے مریضوں پر کی گئی جس سے انکشاف ہوا ہے کہ ورزش سے جسم کے اندر بھنگ جیسی مسکن اور دردکش دوا کی طرح کے مرکبات خارج ہوتے ہیں۔ یہ مرکبات جلن ختم کرتے ہیں اور سوزش اور درد بھگاتے ہیں۔
آپ کو یہ بات عجیب معلوم ہوگی لیکن 1990 کے عشرے میں دماغی تحقیق کے بعد خود ہمارے جسم کے اندر اینڈوکینابینوئڈ سسٹم کا انکشاف ہوا تھا۔ یعنی ہمارے جسم میں یہ نظام ڈپریشن، وزن میں کمی اور اندرونی جلن اور سوزش (انفلیمیشن) میں اپنا اہم کردار ادا کرتا ہے۔
سائنسدانوں نے جوڑوں کے درد (گٹھیا) میں مبتلا 78 افراد بھرتی کئے۔ ان میں سے نصف تعداد کے لوگوں کو چھ ہفتوں تک روزانہ 15 منٹ کی ایسی ورزش کرائی گئی جو پٹھوں اور عضلات کو مضبوط کرتی تھی۔ دوسرے گروہ نے کچھ نہیں کیا۔ جن لوگوں نے ورزش کی تھی ان کے جسم میں درد اور سوزش کم ہوئی۔
جب ان کے معدے کو جانچا گیا تو وہاں پہلے کے مقابلے میں مفید بیکٹیریا کی مقدار زیادہ دیکھی گئی جو درد بھگانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ دوم، چھوٹی زنجیر والے فیٹی ایسڈز کی مقدار بڑھی اور یہ بھی درد دور کرتے ہیں۔
تحقیق سے انکشاف ہوا ہے کہ ورزش ہمارے جسم پر وہی اثرڈالتی ہے جو بھنگ سے وابستہ ہیں۔ اس لیے اب جوڑوں پر بھنگ کا تیل لگانے سے بہتر یہ ہے کہ ورزش اپنائی جائے کیونکہ یہ ایک قدرتی علاج بھی ہے۔