اسلام آباد (جیوڈیسک) ایگزٹ کنٹرول لسٹ پالیسی میں تبدیلی کا مسودہ تیار کر لیا گیا، ای سی ایل میں نام شامل کرنے سے قبل تحقیقاتی اداروں کو ٹھوس شواہد فراہم کرنا ہوں گے۔
ذرائع نے بتایا کہ ای سی ایل پالیسی میں تبدیلی کا مسودہ تیار کر لیا گیا ہے، وزیر داخلہ چودھری نثار کی منظوری کے بعد نئی ای سی ایل پالیسی کا مسودہ وزارت قانون کو بجھوایا جائیگا۔
نئی ایگزٹ کنٹرول پالیسی کو ای سی ایل رولز 2013 کا نام دیا گیا ہے، ای سی ایل پالیسی میں پرانی تمام شرائط کو ختم کر دیا گیا، اب ای سی ایل میں نام شامل کرنے سے قبل نیب، ایف آئی اے، پولیس یا تحقیقاتی اداروں کو ٹھوس شواہد فراہم کرنا ہوں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ماضی میں ٹیلی فون کالز پر بھی بے گناہ لوگوں کے نام ای سی ایل میں شامل کرائے گئے، ای سی ایل کے پرانے قانون پر عدالتیں بھی تشویش کا اظہار کر چکی ہیں۔
لیکن اب نئی ای سی ایل پالیسی میں کسی کا نام آسانی سے شامل نہیں کیا جا سکتا، ای سی ایل کی پالیسی انسانی حقوق کو مدنظر رکھ کر تیار کی گء جس کی منظوری اسی ہفتے میں دئیے جانے کا امکان ہے۔