کراچی (جیوڈیسک) ملک میں گزشتہ ماہ صارف قیمتوں کے اشاریے کی بنیاد پر افراط زر کی شرح میں 6.99 فیصد کا سال بہ سال اضافہ ہوا جو گزشتہ 14 ماہ کی کم ترین سطح ہے جبکہ جولائی 2014 میں مہنگائی کی شرح میں 7.88 اور اگست 2013 میں 8.55 فیصد کا اضافہ ہوا تھا۔
پاکستان بیوروشماریات (پی بی ایس) سے جاری ماہانہ رپورٹ کے مطابق گزشتہ ماہ اشیا کی قیمتوں میں ماہانہ بنیادوں پر 0.3 فیصد کا اضافہ ہوا جبکہ جولائی میں قیمتیں 1.7 اور اگست 2013 میں 1.2 فیصد بڑھی تھیں۔
اس کے علاوہ اگست 2014 میں نان فوڈ نان انرجی(کور انفلیشن) کی شرح جولائی 2014 کی 8.3 فیصد کے مقابلے میں 7.9 فیصد رہی جبکہ اگست 2013 میں کور انفلیشن کی شرح 8.5 فیصد رہی تھی۔
گزشتہ ماہ اشیائے خوراک کی قیمتوں میں 5.6 فیصد اور دیگر اشیا کے نرخوں میں 8.1 فیصد کا سال بہ سال اضافہ ہوا جبکہ ماہانہ بنیادوں پر خوراک 0.6 اور نان فوڈ اشیا 0.2 فیصد مہنگی ہوئیں، صارف قیمتوں کے اشاریے میں محدود اضافے کی وجہ جولائی کے مقابلے میں تازہ پھلوں سمیت جلد خراب ہوجانے والی اشیا کی قیمتوں میں 1.79 فیصد کمی ہے۔
رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی 2 ماہ کے دوران افراط زر کی اوسط شرح 7.43 فیصد رہی جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 8.41 فیصد رہی تھی۔ پی بی ایس کے مطابق ماہانہ بنیادوں پر انڈے 19.48 فیصد، تازہ سبزیاں 12.55 فیصد، پیاز 8.93 فیصد، دال ماش 4.4 فیصد، آٹا 3.51 فیصد، آلو 3.13 فیصد، گندم 2.88 فیصد، چینی 2.02 فیصد۔
شہد 1.41 فیصد، مرغی 1.19 فیصد، گڑ 1.15 فیصد، ٹماٹر 1.13 فیصد، گوشت 1.03 اور گندم کی مصنوعات 1.02 فیصد مہنگی ہو گئیں جبکہ تازہ پھل 17.54 فیصد، دال مونگ 4.7 فیصد اور مچھلی 2.24 فیصد سستی ہو گئی، اس کے علاوہ نان فوڈ اشیا میں موٹروہیکل نرخ 1.94، پرسنل کیئر چارجز 1.08 فیصد اور گھریلو نوکر کی اجرتوں میں 1.06 فیصد کا اضافہ ہوا۔
رپورٹ کے مطابق سالانہ بنیادوں پر آلو کی قیمتیں 113.80 فیصد، سگریٹ 22.78 فیصد، دال مونگ 21.55، انڈے 19.37 فیصد، دال ماش 16.61 فیصد اور خشک دودھ کی قیمتیں 16.52 فیصد زائد رہیں جبکہ ٹماٹر، 40.67 فیصد، پیاز 25.21 فیصد، چائے 18.23 فیصد اور مرغی کے نرخ 11.45 فیصد کم رہے، نان فوڈ آئٹمز میں موٹر وہیکل ٹیکس 36.71 فیصد۔
بجلی کے چارجز 15.82 فیصد، تعلیمی اخراجات 15.31 فیصد اور کاٹن کلاتھ کی قیمتیں 15.16 فیصد زائد رہیں۔ ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے تجزیے کے مطابق ستمبر کے مہینے میں پٹرولیم مصنوعات اور خوردنی اشیا کی قیمتوں میں کمی کے باوجود کنزیومر پرائس انڈیکس 7 فیصد سے زائد رہنے کی توقع ہے جبکہ سال 2014-15 میں مہنگائی کی شرح اوسطاً 8.5 فیصد تک رہنے کا امکان ہے۔