اسلام آباد (جیوڈیسک) کسی کو توقعات تو کسی کو خدشات اگلے مالی سال کا بجٹ آج پیش ہوگا۔ 39 کھرب 60 ارب روپے سے زائد حجم کابجٹ آج پیش کیا جائے گا۔
تنخواہیں اور پنشن 10 سے 15 فی صد بڑھنے کا امکان جبکہ 100 ارب روپے کی ٹیکس چھوٹ ختم ہونے کاخدشہ ہے۔وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے قومی اقتصادی سروے پیش کر دیا۔ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ غربت سے نجات کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ 2 ڈالر یومیہ آمدن کے لحاظ سے پاکستان کی نصف فیصد آبادی خط غربت سے نیچے ہے۔ اقتصادی جائزہ رپورٹ پیش کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے بتایا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ سے ملک کو 102 ارب ڈالر کا نقصان پہنچ چکا ہے۔
میاں نواز شریف کی حکومت تمام دفاعی ضروریات پوری کرے گی۔ وفاقی بجٹ سے متعلق معاشی ماہرین مختلف رائے رکھتے ہیں، کچھ کہتے ہیں کہ نئے بجٹ میں نئے ٹیکس لگائے جائیں گے جبکہ کچھ کا کہنا ہے کہ حکومت نے کئی اقدامات سے مالی وسائل پیدا کرلیے ہیں، حکومت چاہے تو نئے بجٹ میں عوام کو ریلیف دے سکتی ہے۔