استحصالی نظام سماجی انصاف کی راہ میں رکاوٹ ہے‘امیر پٹی

Karachi

Karachi

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) اسلام دین فطرت ہے جس کی بنیاد حقو ق اللہ اور حقوق العباد پر قائم ہے جبکہ حقو ق العباد میں حسن سلوک کو بنیادی اہمیت حاصل ہے جس کیلئے عدل و انصاف جزوئے لازمہ کی حیثیت رکھتے ہیں اور انصاف اس وقت تک ممکن نہیں جب تک مساوات کا معاشرہ قائم نہ ہو اور پاکستان کے سرمایہ داروں و جاگیرداروں کے تحفظ کیلئے قائم کردہ استحصالی نظام مساوات کے اصول کے تحت فلاحی معاشرے کی تشکیل میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے کیونکہ اس طبقاتی نظام میں نہ تو انصاف کا حصول ممکن ہے اور ہی یہ عوام کو ان کے جان و مال اور حقوق کے تحفظ کی ضمانت فراہم کرتا ہے

اسلئے اس طبقاتی نظام کو فلاحی و اشتراکی نظام سے تبدیل کئے بغیر ملک میں سماجی انصاف اور عوام کو حقوق کی فراہمی کے ساتھ قومی تحفظ و ترقی بھی ممکن دکھائی نہیں دیتی ۔ سماجی انصاف کے عالمی دن کے موقع پر تنظیم محب وطن روشن پاکستان کے زیر انتظام منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین امیر پٹی ‘ سینئر وائس چیئرمین محمد فاروق کمال ‘ وائس چیئرمین اسلم خان ‘ یونس سایانی ‘صدر محمد سلیمان راجپوت ‘ جنرل سیکریٹری راجہ محمد انور ایڈوکیٹ ‘فائنانس سیکریٹری اقبال ٹائیگر ‘ سید سخاوت الوریٰ ‘میڈم انیتا ‘ تبسم ناز ‘ ڈاکٹر فرح ودیگر نے کہا کہ اختیارات کی مرکزیت کو توڑے اور قومی وسائل کو محدود و مخصوص افراد پر مشتمل ٹولے سے بازیاب کرائے بغیر عوام کو انصاف و تحفظ کی فراہمی ممکن نہیں اسلئے ایم آر پی کے پیش کردہ فارمولے کے تحت بااختیار ڈویژنل کونسلوں کے ذریعے مقامی خودمختاری کانفاذ ہی عوام کو ظلم و استحصال سے نجات دلاکر مساوات کے قیام اور انصاف کی فراہمی کے ذریعے سماجی انصاف پر مبنی فلاحی معاشرے کی بنیاد رکھ سکتا ہے۔