اسلام آباد (جیوڈیسک) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکسٹائل، لیدر اور گارمنٹس سمیت پانچ ایکسپورٹ اوریئنٹڈ شعبوں سے تعلق رکھنے والے ٹیکس دہندگان کے اربوں روپے کے ریفنڈز 31 اگست تک ادا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ فیصلہ رواں مالی سال کی پہلی چیف کمشنرز کانفرنس میں کیا گیا ہے۔ اس ضمن میں ’’ایکسپریس‘‘کو دستیاب کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے فیصلہ کیا ہے کہ پانچ ایکسپورٹ اوریئنٹڈ شعبوں کے ریفنڈ کلیمز کو 31 اگست 2015 تک نمٹادیا جائے گا۔ اس کے علاوہ ایسے تمام ریفنڈ کلیمز جو موخر کیے جانے کی وجہ سے التوا کا شکار ہیں، انہیں بھی ترجیحی بنیادوں پر جلد سے جلد حتمی شکل دے کر ان کا پراسیس مکمل کیا جائے گا۔
علاوہ ازیں توانائی کے شعبے کے ریفنڈ کلیمز کا بھی جائزہ لیا جائے گا اور اس شعبے کے ریفنڈ کلیمز کی جانچ پڑتال کرکے جن کلیمز کی ری کنسیلیئشن ہوجائے گی، انہیں جاری کر دیا جائے گا۔ دستاویز میں مزید بتایا گیا ہے کہ جوریفنڈ جاری کیے جاچکے ہیں ان کا پوسٹ ریفنڈ آڈٹ ہوگا اور اس کی بھی کانفرنس میں منظوری دی جا چکی ہے جبکہ انکم ٹیکس ریفنڈز کی مینجمنٹ بھی کی جائے گی۔
دوسری جانب ایف بی آر ذرائع کا کہنا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) کی جانب سے گزشتہ مالی سال کے لیے ریونیو شارٹ فال کو کم سے کم رکھنے کے لیے بڑے پیمانے پر ریفنڈ روکے گئے ہیں جس کے باعث اب ریفنڈز کے حصول کے لیے ٹیکس دہندگان کا دباؤ بڑھ رہا ہے۔
اس لیے ایف بی آر ان ریفنڈ کلیمز کو کلیئر کرنا چاہتا ہے۔ اس کے علاوہ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ریونیو شارٹ فال میں کمی کے لیے گزشتہ ماہ کے دوران بڑے بڑے ٹیکس دہندگان اور کمپنیوں سے جو ایڈوانس ٹیکس پکڑا گیا ہے اس کی بھی یا تو ایڈجسٹمنٹ ہوگی یا پھر ریفنڈ ہوں گے۔