کراچی (جیوڈیسک) پاکستان کی برآمدات کے رواں مالی سال کے اختتام پر 6 سال کی کم ترین سطح تک گرنے کا خدشہ ہے، گزشتہ 7ماہ کے دوران برآمدات 14.4 فیصدکمی سے صرف 12ارب ڈالر رہیں، صورتحال یہی رہی تو ایکسپورٹ جون میں مالی سال کے اختتام پر 20.7 ارب ڈالر رہیں گی۔ یاد رہے کہ مالی سال 2009-10 میں ایکسپورٹ کی مالیت 19 ارب 29 کروڑ ڈالر رہی تھی جبکہ 2010-11 میں ایکسپورٹ 24 ارب 81 کروڑ ڈالر اور 2013-14 میں 25 ارب 11 کروڑ ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھیں۔
پاکستان بیوروشماریات (پی بی ایس) کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق جولائی سے جنوری تک پاکستان کی برآمدات 14.37 فیصد کی کمی سے 12 ارب 8 کروڑ 70 لاکھ ڈالر رہیں جبکہ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 14 ارب 11 کروڑ 50 لاکھ ڈالر تھیں، اس طرح 7 ماہ میں برآمدات میں کمی کے باعث زرمبادلہ کی آمدنی میں 2 ارب 2 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کی کمی ہو چکی ہے۔ واضح رہے کہ پاکستان میں بجلی گیس سمیت مہنگی یوٹیلٹیز، توانائی کے بحران، ٹیکسوں کی بلند شرح، ریفنڈ کلیمز کی ادائیگیوں میں تاخیر اور دیگر مسائل کی وجہ سے صنعتی شعبے کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
رواں مالی سال برآمدات کی ماہانہ اوسط 1726 ارب ڈالر رہیں جو 2013-14 میں 2 ارب 9 کروڑ 25 لاکھ ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھی، موجودہ رفتار سے ایکسپورٹ 20 ارب 70 کروڑ ڈالر کے قریب رہے گی۔
پی بی ایس کے مطابق گزشتہ 7 ماہ میں درآمدات 5.38 فیصد کمی سے 25 ارب 72 کروڑ 30 لاکھ ڈالر اور تجارتی خسارہ 4.31 فیصد کے اضافے سے 13 ارب 63 کروڑ 60 لاکھ ڈالر رہا، جنوری کی تجارت میں پاکستان کو سال بہ سال 76.70 فیصد کے اضافے سے 1ارب 73 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کا خسارہ ہوا، گزشتہ ماہ برآمدات 13.90 فیصد کمی سے 1ارب 77 کروڑ 20 لاکھ ڈالر اور درآمدات 15.39 فیصد کے اضافے سے 3 ارب 50 کروڑ 90 لاکھ ڈالر رہیں۔