ننکانہ صاحب (جیوڈیسک) چیرمین متروکہ املاک بورڈ صدیق الفاروق نے الزام عائد کیا ہے کہ تجاوزات کے خلاف آپریشن کرنے پر (ن) لیگی رکن اسمبلی ذوالقرنین ڈوگر نے انھیں قتل کرنے کی کوشش کی۔
صدیق الفاروق کا کہنا تھا کہ آج ہم نے ننکانہ صاحب میں محکمہ اوقاف کی 45 کنال زمین واگزار کرانے کے لئے پولیس کے ساتھ آپریشن کیا تو وہاں کے مقامی ایم پی اے ذوالقرنین ڈوگر نے چوہدری ریاض کے ساتھ مل کر انھیں قتل کا منصوبہ بنایا اور بلوائیوں کے ذریعے میری گاڑی پر حملہ کروایا، اگر آج اللہ میرے ساتھ نہ ہوتا تو شاید یہ لوگ مجھے قتل کر دیتے۔ ان کا کہنا تھا کہ ذوالقرنین ڈوگر کے بیٹے نے بھی سرکاری زمینوں پر قبضہ کر رکھا تھا جسے ہم نے واگزار کرایا تھا جب کہ آج بھی ذوالقرنین ڈوگر اپنے حلقے میں باقاعدہ اعلان کر کے بلوائیوں کو میرے پیچھے بھیجا۔
صدیق الفاروق کا کہنا تھا کہ علاقے کے ڈی پی او ڈاکٹر عثمان بھی بہت کمزور بلکہ بعض معاملات میں قبضہ مافیا کے ساتھ ملے ہوئے ہیں، آئی جی پنجاب اور سیکرٹری پنجاب کے نوٹس میں بھی یہ بات لا چکا ہوں اور بارہا انھیں تبدیل کرنے کا بھی کہہ چکا ہوں لیکن ہر بار ان کی کوئی بڑی سفارش آ جاتی ہے، امید ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اس واقعہ کا نوٹس لیں گے کیونکہ وہ خود بھی قانون پر سختی سے عمل درآمد کرتے ہیں اور کسی کو بھی قانون کی خلاف ورزی نہیں کرنے دیتے۔ قبل ازیں چیرمین متروکہ املاک بورڈ صدیق الفاروق کی سربراہی میں محکمہ اوقاف کی ٹیم نے تجاوزات کے خلاف آپریشن کر کے درجنوں غیر قانونی مکانات کو مسمار کیا جس کے خلاف بڑی تعداد میں لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور مظاہرین نے محکمہ اوقاف کے دفتر کو آگ لگادی جب کہ صدیق الفاروق کی گاڑی پر پتھراؤ بھی کیا۔ اس کے علاوہ مظاہرین نے ریلوے روڈ پر واقع دکانیں زبردستی بند کرادیں اور مرکزی شاہراہ بھی بلاک کردی۔