حبیب آباد : تجاوزات کی بدولت ریلوے پھاٹک اپنی شناخت بھول گیا۔دوکانداروں کی ہٹ دھرمی سے خوبصورت چوک کباڑ خانے میں تبدیل۔قومی خزانے کے لاکھوں روپے سے تعمیر ہونے والے ”فٹ پاتھ ” کو دوکاند اراپنے باپ دادا کی جاگیر سمجھنے لگے۔
طلوع آفتاب کے ساتھ ہی دوکان کا سامان فٹ پاتھ پر سجا کر عام شہریوں کے لیے راستہ بند کر دیا جاتا ہے ۔کشادہ سڑک معمولی راہ گزر تک محدود۔موٹر سائیکل سوار مشکلات سے دو چار۔پیدل چلنے والے بھی مصیبت کا شکار۔انتظامیہ صرف” رمظان بازار” کے طواف تک محدود۔تفصیلات کے مطابق ریلوے پھاٹک حبیب آباد کے قریب تجاوزات کی بھرمار ہو چکی ہے۔
الیکٹریشن کی دوکانوں والوںنے قابل ِ مرمت پنکھے، موٹریں، واشنگ مشینیں،ائیرکولراور دیگر سامان سڑک پر رکھ کر وسیع و عریض اور کشادہ سڑک کو” ڈنڈی” بنا کر رکھ دیا ہے جس کی وجہ سے موٹر سائیکل سواروں کا گزرنا دشوار ہو گیا ہے اور حادثات معمول بن گئے ہیں۔
انتظامیہ کے افسران صرف رمضان بازار کی” زیارت” فرما کر واپس چلے جاتے ہیںاور کوئی افسر اس تکلیف دہ اور جان لیوا صورت ِ حال کا نو ٹس لینے کو تیار نہیںہے۔ شہری سوال کرتے ہیں کہ کیا انتظامیہ کسی بڑے حادثے کی منتظر ہے ؟؟؟عوامی و سماجی حلقوں نے DCO قصور سے فوری نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔
رشید احمد نعیم صدر الیکٹرونک میڈیا حبیب آباد پتوکی