اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) انتہا پسندی کے خاتمے کے لئے بیرونی مداخلت کو روکنا ہوگا جو ممالک انتہا پسندوں کو فنڈنگ کرتے ہیں وہ کسی بھی صورت پاکستان کے خیر خواہ نہیں پاکستان میں شدت پسندوں کو اسرائیل، انڈیااور عرب ممالک کی آشیرباد حاصل ہے اور یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں کہ ان ممالک نے نہ صرف پاکستان بلکہ مسلم دنیا میں شدت پسندوں کی پشت پناہی میں بڑا کردار ادا کیا جس کا خمیازہ آج مسلم امہ بھگت رہی ہے ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی نے عزاداروں کے اجتماع سے خطاب میں کیا انہوں نے کہا مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے اپنے کارکنوں کی تربیت میں ہمیشہ رواداری ،اتحاد بین المسلمین،احترام انسانیت اور حب الوطنی کو بنیاد بنایا یہی وجہ ہے کہ آج تک ہمارے کارکنان نے انتہا پسندوں کے ملک میں بچھائے ہوئے نفرت کے کانٹے چنتے چنتے اپنی جان تو دے دی مگر احترام انسانیت اور وحدت کے پرچم کو سرنگوں نہیں ہونے دیا پاکستان میں ایک مخصوص سوچ کے حامل انتہا پسند وں نے اب عالمی دہشت گرد داعش کو لاجسٹک سپورٹ کرنے کا بیڑا اُٹھا لیا ہے ہمارے حکمران ان دہشت گردوں کیخلاف کسی بھی کاروائی سے گریزاں ہیں دراصل ان دہشت گردوں کا اصل ہدف ہمارے سکیورٹی ادارے اور وہ پاکستانی سول سوسائٹی ہے جو شدت پسندی کے مخالف ہیں موجودہ حکمرانوں سے ان کی ساز باز ہے۔
انہوں نے کہا کہ لاہور ،کراچی،پشاور،کوئٹہ اور جنوبی پنجاب میں یہ گروہ منظم ہو رہے ہیں ماہ محرم الحرام کے بعد اب ماہ ربیع الاول میں عاشقان مصطفٰیۖ کے خلاف بڑی دہشت گردی کے لئے منصوبہ بندی انہی علاقوں میں یہی دہشت گرد گروہ ترتیب دینے میں مصروف ہیں لیکن ہمارے وزیر داخلہ موصوف میں نہ مانوں کی رٹ لگانے اور سکیورٹی اداروں کو کرسی بچانے کے لئے استعمال کرنے میں مصروف ہیں علامہ امین شہیدی نے کہا کہ وقت کا تقاضا ہے کہ شمالی وزیرستان طرز کا آپریشن پنجاب، بلوچستان اور سندھ میں بھی شروع کیا جائے بصورت دیگر ہم ایک ناقابل تلافی نقصان کے لئے تیار رہیں۔ علامہ امین شہیدی نے جہلم میں پاکستان تحریک انصاف کے پر امن کارکنوں پر فائرنگ کے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکمران گلو کریسی کے ذریعے حکمرانی کے خواب دیکھنا چھوڑ دیں دھاندلی،کرپشن ،اقربا پروی اور خاندانی حکمرانی کے خلاف جدو جہد کو ایسے اوچھے ہتھکنڈوں کے ذریعے نہیں روک سکتے ظالم نظام اور ظلم کا خاتمہ ہو کر رہے گا۔