اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے آپریشن ضرب عضب تو جاری ہے مگر انتہا پسندانہ سوچ کے خاتمے کے لیے فکری ضرب عضب بھی ناگزیر ہے جس کے ذریعے لوگوں کی سوچ کو بدلا جائے۔
اسلام آباد میں چار روزہ میڈیا رپورٹنگ ورکشاپ کی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے وزیر اطلاعات پرویز رشید کا کہنا تھا کہ اگر تصادم دو ملکوں کے درمیان ہو تو رپورٹنگ میں کردار کا تعین آسان ہوتا ہے مگر جب تصادم ایک ہی سوسائٹی میں ہو اور اس کی جڑیں مذہب سے جڑی ہوں تو ایسے ماحول میں رپورٹنگ کرنا مشکل ہے۔
پرویز رشید کا کہنا تھا کہ آج ہمارے سکولوں اور تفریح گاہوں میں جب لوگوں کو ان کی زندگیوں سے محروم کیا جاتا ہے تو رپورٹنگ کرنے والے حکومتی اورانتظامی نااہلی کا رونا روتے ہیں اور ریاست پر طنز کے تیر برساتے ہیں جس سے انتہا پسند عناصر کو تقویت ملتی ہے۔
وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنے فکری اساس کو درست کرنے کی ضرورت ہے تاکہ اس ذہنی انتہا پسندی کا خاتمہ کیا جائے جس کا شکار وہ خود اور جنید جمشید ہوئے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ آج ہم اپنے دین کے وہ اصول بھول گئے ہیں جن کودنیا نے اپنا لیا مگر ہم نے چھوڑ دیا۔