اسلام آباد (جیوڈیسک) سابق صدر و آرمی چیف جنرل (ر) پرویز مشرف نے کہا ہے کہ شدت پسندی کم یا ختم کرنے کیلئے پاکستان اہم کردار ادا کر سکتا ہے، عالمی طاقتوں کو پاکستان کے کردار کا اندازہ کرنا چاہئے۔
جنوبی ایشین رائیزنگ کانفرنس سے خطاب میں سابق صدر نے کہا کہ عالمی طاقتوں کو 80 کی دہائی میں جہادی پالیسی کی ضرورت تھی، عالمی طاقتوں کے تعاون سے پاکستان نے طالبان بنائے، اسلام آباد پر مذہبی شدت پسندی کو فروغ دینے کا الزام غلط ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکا کو اسٹرٹیجک تعلقات میں جنوب ایشائی ممالک کے ساتھ توازن رکھنا پڑے گا جبکہ جنوب ایشیائی ممالک کو انفارمیشن ٹیکنالوجی، بینکنگ سیکٹر، زرمبادلہ کا نظام بہتر کرنا ہو گا۔
پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ فوج کی خواہشات کے برخلاف پاک فوج کے بجٹ کو اپنے دور حکومت میں کم کیا تھا، پاکستان اور بھارت کو سرکریک، سیاچن، کشمیر جیسے مسائل کے حل کی طرف بڑھنا پڑے گا۔