ممبئی (جیوڈیسک) بھارتی ہندو انتہاپسند نے پاکستانی گلوکارعدنان سمیع خان کو بھارت چھوڑ دینے کی دھمکی دے دی۔ ذرائع کے مطابق عدنان سمیع کے ویزے کی مدت چھ اکتوبر کو ختم ہو چکی ہے۔
ویزہ ختم ہونے کی خبر منظر عام پر آنے کے بعد بھارتی ہندو انتہا پسند تنظیم Maharashtra Navnirman Sena مہاراشٹرا نونرمن سینا کے فلم ونگ کے صدر ایمے کھوپکر نے بیان جاری کیا ہے کہ عدنان سمیع خان ویزہ ختم ہونے پر بھارت چھوڑ دیں۔ اس سلسلہ میں انتہا پسند تنظیم نے عدنان سمیع کو اپنے دفتر بھی طلب کیا ہے۔
مہاراشٹرا نونرمن سینا بھارتی انتہا پسند رہنما بال ٹھاکرے کے بھتیجے راج ٹھاکرے کی تنظیم ہے۔ بھارتی انتہاپسندوں کی جانب سے پاکستانی فنکاروں کو دھمکیاں دینے یا پریشان کرنے کا یہ پہلا واقعہ نہیں۔ گلوکار راحت فتح علی خان کو بھی سن دو ہزار گیارہ میں نئی دلی ائیرپورٹ پر روک لیا گیا۔
اس سے پہلے سن دو ہزار نو میں ممبئی میں بھارتی انتہا پسند معروف کامیڈین شکیل صدیقی کو بھی تشدد کا نشانہ بنا چکے ہیں۔ پاکستانی فنکار بیگم نوازش علی کو بھی انتہا پسند ہندوں کے ہاتھوں پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔