انتہاپسندوں کیخلاف جو آواز بلند کرے گا اسے مار دیا جاتا ہے، این جی اوز

Karachi

Karachi

کراچی (جیوڈیسک) سول سوسائٹی اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے اتوار کو کراچی پریس کلب کے باہر انتہا پسندی اور ملتان میں انسانی حقوق کے رہنما راشد رحمان کے قتل کے خلاف احتجاج کیا گیا۔ مظاہرین نے پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر نعرے درج تھے۔ احتجاج میں ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کی چیئرپرسن زہرہ یوسف، کرامت علی، پروفیسر توصیف احمد، حبیب جنیدی، اقبال علوی، منظور رضی، ماجدہ رضوی، منہاج الرحمٰن، شیما کرمانی، ڈاکٹر ریاض شیخ اور دیگر نے شرکت کی۔

مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ راشد رحمان کو دھمکیاں دی گئیں لیکن انتظامیہ نے انہیں سیکیورٹی فراہم نہیں کی، انتہا پسند عناصر کے خلاف جو آواز بلند کرے گا یہ عناصر اسے زندہ رہنے نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ وہ قوتیں ہیں جو اس بات کو ثابت کرنا چاہتی ہیں کہ وہ انصاف کی فراہمی، آزادی اظہار، قانون کی پاسداری پر یقین نہیں رکھتیں اور یہ قوتیں معاشرے کے ہر طبقے پر اپنی فرسودہ سوچ مسلط کرنا چاہتی ہیں۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ مذہبی انتہا پسندی کو روکنے کے لیے جامع پالیسی بنائی جائے۔