آنکھوں کے بارے میں چند ایسے ہی راز جانیے جو بظاہر تو بے ضرر لگتے ہیں، مگر وہ اندر چھپی بیماریوں شاخسانہ ہو سکتے ہیں۔
آنکھوں کے گرد دانے اگر آنکھوں کے کونوں یا قریب دانہ نکلا ہو، تو آپ اس سے ہونے والے درد اور خارش سے واقف ہوں گے، پلکوں کے قریب ایسے دانے ایک گلینڈ بلاک ہونے کے باعث نمودار ہوتے ہیں اور چند دن بعد غائب ہو جاتے ہیں، تاہم اگر یہ بار بار سامنے آئیں، تو یہ سنگین علامت ہو سکتے ہیں، اگر ایسے دانے اکثر سامنے آئیں یا طویل عرصے تک برقرار رہیں تو ڈاکٹر سے رجوع کیا جانا چاہیے۔
بھنوؤں کا گرنا بھنوؤں کے بال گرنے کی کئی وجوہ ہو سکتی ہیں، عمر بڑھنا، ذہنی تناؤ اور کسی غذائی جز کی کمی، مگر ایک ممکنہ وجہ تھائیرائیڈ ہارمونز کی جسم میں بہت زیادہ کمی ہے جو کہ سر کے بالوں سے محرومی کا باعث بھی بن سکتا ہے۔ اگر بھنوؤں کے ساتھ سر کے بال بھی گر رہے ہیں، تو ڈاکٹر سے رجوع کیا جانا چاہیے۔
نظر کی دھندلاہٹ آج کل بیشتر افراد گھنٹوں گھر یا دفتر میں کمپیوٹرز یا کسی بھی طرح کی سکرین کے سامنے بیٹھے رہتے ہیں، جس کے نتیجے میں آنکھیں جلنا یا دھندلانے لگتی ہیں۔ اب اسے ڈیجیٹل آئی سٹرین کا نام بھی دیا گیا ہے، جس کا حل نہ نکالنے پر بینائی تیزی سے کمزور ہونے لگتی ہے۔ اگر آپ کو اس علامت کا سامنا ہو تو ڈاکٹر سے رجوع کر کے اس کا حل نکالنا چاہیے۔
نظر نہ آنا یا چیزیں زیادہ نظر آنا بینائی میں کسی بھی قسم کی تبدیلی خطرے کی گھنٹی ہوتی ہے، جس کے لیے فوری ردعمل ظاہر کرنے کی ضرورت ہوتی ہے، خاص طور پر اگر بینائی اچانک غائب ہو جائے، ایک چیز دو یا زیادہ نظر آنے لگے، چیزیں کچھ لمحوں کے آنکھوں کے سامنے سے ہٹ جائے، تو فوری طور پر طبی امداد حاصل کرنی چاہیے کیونکہ اکثر یہ فالج کی پہلی علامت ہوتی ہے۔
گہرے حلقے آنکھوں کے نیچے گہرے حلقے اکثر افراد کے پڑ جاتے ہیں، جس کی وجہ عام طور پر نیند کی کمی ہوتی ہے، یعنی رات گئے تک جاگنا اور جلد اٹھ جانا آنکھوں کے گرد حلقوں کا باعث بن جاتا ہے، تاہم اگر یہ حلقے مناسب نیند لینے کے باوجود ختم نہ ہو تو طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ دیگر طبی مسائل کا اشارہ ہو سکتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق یہ تھائی رائیڈ (بے نالی غدود) یا خون کی کمی جیسے امراض کی علامت بھی ہو سکتے ہیں۔ ان کے مطابق اگر آپ مناسب نیند لیتے ہیں، مگر پھر بھی خود کو تھکاوٹ کا شکار محسوس کرتے ہیں، یہ تھائی رائیڈ یا خون کی کمی کی علامت ہو سکتی ہے، ایسے حالات میں اپنے ڈاکٹر سے رجوع کر کے ان دونوں کیفیات کا ٹیسٹ ضرور کروائیں۔
آنکھوں میں پیلاہٹ اگر آپ کی آنکھوں کا سفید حصہ زرد یا پیلاہٹ زدہ نظر آنے لگے تو یہ جان لیوا جگر کے امراض کی ممکنہ علام ہو سکتی ہے، جسے کسی صورت نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔ طبی ماہرین کے مطابق آنکھوں کی یہ رنگ ہیپاٹائٹس، جگر کے صحیح سے کام نہ کرنے یا دیگر امراض کے باعث بھی ہو سکتی ہیں۔ ایسی صورت میں ڈاکٹر سے فوری رجوع کرنا چاہیے۔
آنکھوں میں سرخی اگر آپ کی آنکھیں بہت سرخ یا ان میں سرخ لکیریں سے بن گئی ہو، تو پہلی فرصت میں ڈاکٹر کے پاس پہنچ جائیں کیونکہ یہ سنگین امراض جیسے آشوب چشم، پپوٹوں کی سوزش، آنکھ کے پردے کے ورم اور کسی قسم کے موتیا کی جانب اشارہ بھی ہو سکتی ہے، تاہم ان کا کہنا ہے کہ اس کچھ کم سنگین وجوہ بھی ہوتی ہیں جیسے آٹھ گھنٹے تک کمپیوٹرز پر کام کرنے سے آنکھوں میں درد کے باعث سرخ لکیریں بن سکتی ہیں اور اس صورت میں آنکھوں کا معائنہ کروانا بہتر رہتا ہے کیونکہ یہ بینائی کی کمزوری کا نتیجہ بھی ہو سکتا ہے۔ اسی طرح یہ کسی قسم کی الرجی کے باعث بھی ہو سکتا ہے۔
خشک آنکھیں اکثر افراد کو اس قسم کی تکلیف کا سامنا ہوتا ہے، جس کے دوران لگتا ہے جیسے آنکھیں بالکل خشک ہو گئی ہیں، جس کی وجہ اکثر وٹامن اے کی کمی ہوتی ہے، تاہم یہ شکایت عمر بڑھنے اور کچھ خاص ادویات کے استعمال کے باعث بھی لاحق ہو سکتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ایک ایسی بیماری کا باعث بھی ہو سکتا ہے جو خاص طور پر ایسے گلینڈز کو متاثر کرتا ہے جو آنسوؤں اور لعاب دہن کو بنانے کا کام کرتے ہیں۔ عام طور پر اس کے دوران ایسا لگتا ہے کہ جیسے آنکھ میں کوئی کنکر چلا گیا ہو اور چبھن محسوس ہوتی رہتی ہے۔ وٹامن اے کے ساتھ ساتھ غذا میں صحت بخش چربی کی کمی بھی اس کا باعث بن سکتی ہے۔
سوجی ہوئی آنکھیں گہرے حلقوں کی طرح آنکھوں کا سوج جانا بھی چہرے کی کشش کو ماند کر دیتا ہے، اس کے لیے اکثر برف کی ٹکور، کھیرے کا ٹکڑا یا دیگر ٹوٹکوں کا استعمال کیا جاتا ہے، مگر جب یہ کسی صورت ختم نہ ہو تو زیادہ سنگین طبی مسائل کی علامت بھی ہو سکتا ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق یہ گردوں میں کسی قسم کی خرابی کی جانب اشارہ ہو سکتا ہے، جس کے لیے ڈاکٹر سے رجوع کرنا بہتر رہتا ہے جبکہ نمک کے بہت زیادہ استعمال سے بھی یہ تکلیف آپ کو اپنا شکار کر سکتی ہے۔