مہمند ایجنسی (سعید بادشاہ) مہمند ایجنسی انٹر طلباء کا سالانہ سکالر شپ پولیٹیکل انتظامیہ اور محکمہ تعلیم کے درمیان معلق ہو گیا ہے۔ ایف اے، ایف ایس کے غریب طلباء کئی ماہ سے دفاتر کے چکر لگانے پر مجبور ہیں۔ پانچ،چھ ہزار روپے سے طلباء ضروری کتب اور مختلف تعلیمی میں خرچ کرتے ہیں فوری طور پر جاری کی جائے۔ ان خیالات کا اظہار گورنمنٹ ہائیر سیکنڈری سکول غلنئی کے طلباء شفیق خان، سجاد ، واصف، عابد اور فرمان اللہ نے مہمند پریس کلب میں صحافیوں کو اپنی مشکلات بیان کر تے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ مہمند ایجنسی میں انٹر لیول کے اکثر طلباء سالانہ سکالر شپ سے محروم ہیں۔ جس کی وجہ سے ان میں سخت مایوسی پائی جاتی ہے۔ کیونکہ یہاں کے اکثر سٹوڈنٹس میٹر ک کے بعد غربت کے باعث تعلیم ادھورا چھوڑنے پر مجبور ہوجاتے ہیں۔ باقی معاشی مشکلات کے باؤجود تعلیم کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ مگر حکام کی عدم دلچسپی کی وجہ سے ان کے سالانہ سکالر شپ دینے میں بھی لیت و لعل سے کام لیا جاتا ہے۔
محض افسران کی دستخط نہ کرنے سے معلق ہو کر رہ گیا ہے طلباء دفتروں کے چکر لگانے پر مجبور ہیں۔حالانکہ پانچ چھ ہزار روپے کی قلیل سکالر شپ ہماری تعلیمی ضروریات کے لئے ناکافی ہے مگر اس سے پھر طلباء ضروری کتابیں اور مختلف فیسیں دے پاتے ہیں۔ انہوں پی اے مہمند سے فوری طلباء کے سکالر شپ جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔