امریکا(جیوڈیسک) فیس بک، مائیکروسافٹ، گوگل اور ٹوئٹر نے یورپین کمیشن کے کوڈ آف کنڈکٹ کے تحت سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مواد کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جسے درخواست ملنے پر اس کے 24 گھنٹوں کے اندر حذف کر دیا جائے گا۔
انٹرنیٹ کی دنیا کی 4 بڑی کمپنیوں فیس بک، مائیکروسافٹ، گوگل اور ٹوئٹر نے نفرت انگیز مواد کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ کیا ہے۔ اب ہر طرح کے نازیبا مواد کو رپورٹ کرنے پر 24 گھنٹوں کے اندر جائزہ لے کر سوشل میڈیا سے ہٹا دیا جائے گا۔ حالیہ دنوں میں دہشت گردوں کی سوشل میڈیا پر بڑھتی ہوئی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے یہ قدم اُٹھایا گیا ہے۔
نوجوان نسل کو خراب کرنے کے لیے دہشت گرد اور دیگر جرائم پیشہ افراد سوشل میڈیا کا سہارا لے رہے ہیں۔ اس کے علاوہ ایک دوسرے کی تضحیک کرنے اور ذاتی لڑائیوں کا بدلہ لینے کے لیے بھی ایک دوسرے کے خلاف مواد سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا جاتا ہے۔ اگرچہ پہلے بھی کسی نازیبا مواد کو رپورٹ کیا جاسکتا تھا لیکن اب سماجی رابطوں کی ان بڑی کمپنیز نے وعدہ کیا ہے کہ اس طرح کے مواد کو ان کے دنیا بھر میں موجود نمائندے بروقت جائزہ لینے کے بعد 24 گھنٹوں کے اندر اندر حذف کر دیں گے۔
فیس بک اور ٹوئٹر جو کہ اس وقت سب سے بڑی سماجی رابطوں کی ویب سائٹس ہیں وہ اس حوالے سے کچھ مزید اقدامات میں بھی مصروف ہیں۔ ان اقدامات کے تحت آرٹی فیشیل انٹیلی جنس کو بھی نفرت انگیز اور نازیبا مواد کی نشاندہی کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ یہ نظام ان ویب سائٹس پر موجود قابل اعتراض تصاویر کی خود بخود نشاندہی کرکے انہیں حذف کر سکتا ہے۔ مثلاً فحش اور اسلحہ تھام کر بنائی گئی تصویروں کو یہ نظام جلد اور زیادہ تعداد میں ڈھونڈ سکے گا۔ یعنی انسانوں کی نشاندہی کے مقابلے میں یہ نظام خود ہی زیادہ تر قابل اعتراض مواد کو پکڑ لے گا۔
سوشل میڈیا کو پُرامن اور دوستانہ رابطوں کے ذرائع برقرار رکھنے کے لیے انٹرنیٹ کی ان چاروں بڑی کمپنیوں کا یہ اتحاد وقت اور حالات کی اشد ضرورت تھا۔