امریکا (اصل میڈیا ڈیسک) وائٹ ہاؤس نے کہا کہ پرائیویسی اور اعتماد کے خدشات کے پیش نظر’فیس بک‘ کو مزید کام اور اصلاحات کی ضرورت ہے۔
وائٹ ہاؤس کی پریس سکریٹری جین ساکی کی طرف سے جاری ایک بیان میں فیس بک کے ڈھانچے میں اصلاحات کا مطالبہ ایک ایسے وقت میں کیا جب ’فیس بک‘ کے سابق پروڈکٹ ڈائریکٹر فرانسس ہوگن نے کانگریس کے سامنے کہا تھا کہ کمپنی بچوں کی ذہنی صحت کو نقصان پہنچانے اور منافرت کی پالیسی پرعمل پیرا ہے۔
فیس بک کے بانی مارک زکربرگ نے اس بات کی تردید کی کہ سوشل میڈیا معاشرے میں نفرت اور تقسیم کو فروغ دیتی ہےیا اس سے بچوں کو نقصان پہنچتا ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ ان کی کمپنی پر مالی منافع کومقدم رکھنے کے الزامات “محض جھوٹ” ہیں۔
فیس بک کے بانی کا کہنا ہے کہ یہ دلیل کہ کمپنی جان بوجھ کر ایسے مواد کو فروغ دے رہی ہے جو لوگوں کو مالی منافع حاصل کرنے کے لیے ناراض کرتا ہے ، مکمل طور پر غیر معقول ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اشتہارات سے پیسہ کماتے ہیں اور مشتہرین ہمیں بتاتے رہتے ہیں کہ وہ نہیں چاہتے کہ ان کے اشتہارات کسی بھی بدنیتی یا اشتعال انگیز مواد کے ساتھ دکھائے جائیں۔
زکربرگ نے مزید کہا کہ میں کسی بھی ٹیک کمپنی کے بارے میں نہیں جانتا جو ایسی مصنوعات بناتی ہے جو لوگوں کو ناراض یا افسردہ کرتی ہے۔ تمام اخلاقی اور تجارتی مراعات اور مصنوعات مخالف سمت کی طرف اشارہ کرتی ہیں۔
زکربرگ حال ہی میں ہوگن اور اندرونی دستاویزات کے بارے میں نمایاں طور پر خاموش رہے ہیں۔