کراچی (اصل میڈیا ڈیسک) جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینیٹر سراج الحق کا کہنا ہے کہ حکومت کی کارکردگی جیسی ہونی چاہیے تھی ویسی نہیں ہے، اب فیس بک کا جہاد نہیں چلے گا بلکہ عملی طور پر آگے بڑھنا ہوگا۔
جماعت اسلامی کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف اور کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے شارع فیصل پر ’آزادی کشمیر مارچ‘ کیا گیا۔
مارچ کے دوران شدید بارش ہوئی لیکن اس کے باوجود ہزاروں افراد مارچ میں موجود رہے جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔
مارچ سے خطاب میں جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینیٹر سراج الحق کا کہنا تھا کہ بارش کے باوجود ریلی میں موجود شرکاء کے توانا جذبے نے کشمیریوں کو حوصلہ دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 5 اگست کو بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کو یونین کا حصہ بنایا، بھارت میں موجود 22 کروڑ مسلمانوں کا کیس بھی ہم لڑ رہے ہیں، بھارت کے مسلمانوں نے پیغام دیاہے کہ آر ایس ایس نے مساجد کی جگہ مندر بنانے کا اعلان کیا ہے، بھارت ٹکڑے ٹکڑے ہوگا۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ ہماری لڑائی مقبوضہ کشمیر کی آزادی کیلئے ہے، قوم سے پوچھتاہوں کہ ٹرمپ کی ثالثی قبول ہے؟ ٹرمپ کی ثالثی ہمیں پہلے سے معلوم ہے، وہ ایک ہفتے میں 50 مرتبہ یوٹرن لیتاہے اور جھوٹ بولتا ہے، اس پر اعتبار کرنا قوم کو دھوکا دینا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ہماری فوج دنیا کی بہترین افواج میں سے ایک ہے، کشمیری اگر اب آزادی کی جنگ لڑتے ہیں تو یہ ان کا قانونی حق ہے۔ امیر جماعت اسلامی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ حکومت شملہ معاہدے کے خاتمے، بارڈر اور ایل او سی پر لگائی گئی باڑ کو ختم کرے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی کارکردگی جیسی ہونی چاہیے تھی ویسی نہیں ہے، اب فیس بک کا جہاد نہیں چلے گا بلکہ عملی طور پر آگے بڑھنا ہو گا۔