قلعہ سیف اللہ (جیوڈیسک) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے قلعہ سیف اللہ میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاناما پیپرز میں سابق حکمرانوں اور اپوزیشن لیڈرز کے نام بھی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دیگر دہشت گردوں کی طرح معاشی دہشت گردوں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے، اس سلسلے میں قومی اسمبلی میں بل لا رہے ہیں۔ سراج الحق نے مزید کہا کہ بلوچستان میں 65 فی صد کرپشن ہے، ایک سیکریٹری کے کمرے سے 63 کڑوڑ روپے نکلے ہیں۔
امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ اگر نیب 400 اسکینڈلز کی انکوائری کرے تو سابق اور حاضر وزراء سب جیل میں ہونگے۔ سراج الحق کا یہ بھی کہنا تھا کہ اگر حقیقی احتساب کیا جائے تو پاکستان خصوصاً بلوچستان کے حکمران جیلوں میں ہونگے۔
سراج الحق کا یہ بھی کہنا تھا کہ اڈیالہ جیل کا رنگ و روغن شروع ہو گیا ہے جو چہرے ایوانوں میں نظر آرہے ہیں ان کے ہاتھوں میں ہتھکڑیاں دیکھ رہا ہوں۔
سراج الحق کا مزید کہنا تھا کہ حمکرانوں کے کتے پلاؤ کھاتے ہیں اور غریب کے بچے کچرہ دانوں سے خوراک تلاش کرتے ہیں۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ کرپشن کیخلاف ہمارا ساتھ دیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مغل حکمرانوں کے احتساب کا وقت آ گیا ہے۔