فیکٹریوں کو بجلی کی عدم فراہمی ناقابل برداشت ہے :ہائیکورٹ

High Court

High Court

لاہور (جیوڈیسک) لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس سید منصور علی شاہ نے پاکستان میں ونڈ سکرین بنانے والی انڈسٹری کی منظور کردہ بجلی بلاوجہ بند کرنے کیخلاف درخواست میں لیسکو کے تکنیکی ماہر کو پیش ہونے کا حکم دے دیا۔ ہائیکورٹ نے قرار دیا کہ ایکسپورٹ کے ذریعے قیمتی زرمبادلہ لانے کا باعث بننے والی فیکٹریوں کوبجلی کی مکمل سپلائی فراہم کرنے کے حوالے سے اقدامات نہ کیے جانا ناقابل برداشت ہے۔

جسٹس قاسم خان نے اغوا برائے تاوان میں ملوث اے ایس آئی کی درخواست ضمانت قبل از گرفتاری کی سماعت کے دوران قرار دیا کہ اکثر مقدمات میں پیٹی بند بھائیوں کی ملی بھگت سے ملزم پولیس اہلکار گرفتار نہیں ہوتے جس کی وجہ سے انصاف کی فراہمی میں عدالتوں کو رکاوٹ کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔فاضل عدالت نے ضمانت مسترد کرتے ہوئے ملزم سیف علی خان کی فوری گرفتاری کے احکامات صادر کر دئیے تاہم ملزم پولیس کی نفری کی موجودگی میں ہی فرار ہو گیا۔

جسٹس سید منصور علی شاہ نے ایچی سن کالج کے بورڈ آف گورنرز کی میرٹ سے ہٹ کر تعیناتیوں کے خلاف دائر درخواست پر حکومت پنجاب اور متعلقہ فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔ جسٹس سید منصور علی شاہ اور مسٹر جسٹس شمس محمود مرزا نے پنجاب حکومت کو بزرگ پنشنرز کو سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق فل پنشن ادا کرنے کیلئے ایک ہفتے کا وقت دیتے ہوئے کہا کہ یہ معاملہ جلد حل کیا جائے ورنہ سیکرٹری خزانہ کو پیش ہونا پڑیگا۔ جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی نے شہریوں کو بیرون ملک بھجوانے کا جھانسہ دے کراربوں روپے لوٹنے والے عاصم ملک اور اسکی اہلیہ کے خلاف کیس کی سماعت 7 نومبر تک ملتوی کر دی۔