کراچی (جیوڈیسک) سابق صوبائی وزیر رؤف صدیقی نے کہا ہے کہ سائٹ فیکٹری سانحے میں کسی ادارے کی غفلت نہیں ہوئی، فیکٹری کا دروازہ باہر سے بند تھا، ٹارگٹ کلر نے جن جن افراد کا نام لیے سب کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔ سابق وزیر رؤف صدیقی نے کہا کہ بلدیہ کی فیکٹری میں آگ لگنے کی اطلاع ملتےہی وہاں پہنچا تھا۔
واقعے کی ایف آئی آر درج کرائی اور تحقیقات کا حکم دیا۔ سابق وزیر کا کہنا تھا کہ انہوں نے فیکٹری لواحقین کو ان کا حق دلوانے کے لیے حادثے کے بعد استعفا دے دیا تھا۔ رؤف صدیقی نے کہا کہ ان علاقوں میں گینگ وار کے علاوہ کسی کے بھتا مانگنے کی اطلاعات نہیں تھیں، 20 کروڑ روپے بھتا مانگنے سے متعلق کوئی کہانی ڈھائی سال میں سامنے نہیں آئی۔ بھتے کی اطلاع ملتی تو سب سے پہلے ملزمان کو جیل میں بند کرتا۔