فرشتوں سے بہتر ہے انسان ہونا مگر اس میں لگتی ہے محنت زیادہ گزشتہ روز فلسطین کیلیۓ انٹرنیشنل تنظیم مسلم ہینڈز نے پروگرام کا انعقاد کیا ـ جس میں سفیرِ پاکستان محترم غالب اقبال صاحب نے خصوصی شرکت کیـ پروگرام میں حاضرین کی مناسب تعداد تھی ـ”” غزہ”” میں ڈھائے جانے والے مظالم پے جس طرح میں بے تحاشہ لوگوں کو بولتے دیکھتا تھا میرا خیال تھا کہ ویسے ہی لوگوں کی آمد ہو گی اور قابل رشک امدادی رقم جمع ہوگیـ
مگر ایسا نہیں ہوا ہم مفت کا کام کھل کے کرنے کے عادی ہیں جیسے یہ پروگرام اگر امدادی نہ ہوتا اور کوئی تفریحی پہلو لئے ہوئے ہوتا تو شائد 1500 یورو کمانے والا ہر پاکستانی پہنچ کر ذہنی اطمینان حاصل کرتا ـ یہی سوچ کا غلط معیار ہے جو آج ہم نے رائج کر دیا ـ اطمینان کو مصنوعی طریقوں میں تلاش کرنے کیلیۓ اپنے اصل راستے سے ہٹ گئے ـ اسلام کا بنیادی مقصد انسانیت ہے باہمی روابط ہیںـ
ایک دوسرے کا احساس ہے ـ ایک دوسرے کی تکلیف میں مدد کرنا ہےـ لیکن اس پروگرام میں جو ماحول میں نے حاضرین کا بھی محسوس کیا اس نے مجھے مایوس کیا ـ حضرت محمد ﷺ کا فرمان ہے کہ نماز پڑھو تو دعا رو رو کر مانگو کہ قبول ہو ـ رونا نہ آئے تو کم سے کم شکل ویسی بنا لو تاکہ قبولیت کی امید زیادہ ہوـ
Palestine People’s
اس پروگرام کا ماحول متقاضی تھا کہ اہل فلسطین کیلیۓ آپکے آنسو نہیں نکلتے تو کم سے کم ان کے غموں کو محسوس کرتے ہوئے شکل ویسی بنا لیں ـ ماحول کو سوگوار ہونا چاہیے تھا ـ 900 جانوں کا نقصان امت مسلمہ کیلیۓ بہت بڑا سانحہ ہے اگر سچے دل کے ساتھ کوئی محسوس کرے ـ
جلسوں میں شمولیت توڑ پھوڑ مار دھاڑ سے زیادہ انہیں ضرورت ہے مالی مدد کی اور ہماری ُپرخلوص دعاؤں کی ـ رات پروگرام میں کہیں سے یہ تاثر نہیں ملا کہ یہ کسی سانحے پے مبنی پروگرام ہےـ ملبوسات آرائش باتیں چہروں کی مسکراہٹ فوٹو سیشن سب کے سب بتا رہے تھے کہ یہ کوئی عام اجتماعی پروگرام ہےـ
ہماری اجتماعی بے حسی کے اس عالم کو پوری دنیا جانتی ہے ـ یہی وجہ ہے ہمارے احتجاج کو انداز کو قابل غور نہیں جانا جاتـ میں بطورِ مسلمان تمام مسلمان بہن بھائیوں سے کہنا چاہوں گا بربادی کی قہر کی شکایت کرنے سے پہلے ذرا اپنے رویے پے گہری نگاہ مہذب قومیں موقعے کی مناسبت سے ماحول بناتی ہیںـ
تعزیتی پروگرامز کا الگ تاثر ہوتا ہے اور عام اجتماعات کا الگـجبکہ ہمارے پروگرامز میں صرف ایک ہی تاثر ہےـوہ ہے خوشی کا خوش گپیوں کا میں نے رات بہت تلاش کرنے کی کوشش کی کہ کوئی ایک چہرہ ایسا دکھائی دے جس پر دکھ کی سچی رمق ہو تکلیف کا حقیقی احساس ہوـ مگر مجھ جیسا کامیاب انسان بھی تلاش نہ کر سکاـ اور میں ناکام رہاـ