فیصل آباد (جیوڈیسک) فیصل آباد میں چائلڈ پروٹیکشن بیورو نے مختلف علاقوں سے 14 بچوں کو تحویل میں لیکر عدالت پیش کیا جہاں انکے والدین بھی پیچھے پہنچ گئے ، عدالت نے بچوں کو جبری کام کرانے پر والدین کے بجائے چائلڈ پروٹیکشن بیورو کے حوالے کیا تو بچے اپنے والدین سے لپٹ کر روتے رہے ۔
چائلڈ پروٹیکشن بیورو کی جانب سے جمعہ کی روز جھنگ روڈ اور پینسرہ کے علاقوں سے 14 بچوں کو اپنی تحویل میں لیا گیا جنہیں چائلڈ پروٹیکشن کورٹ میں پیش کر دیا ۔ اس دوران کچھ بچوں کے والدین بھی پہنچ گئے۔ عدالت میں چائلڈ پروٹیکشن کی جانب سے یہ موقف پیش کیا گیا کہ بچوں سے کام لیا جا رہا تھا جس پر عدالت نے بچے چائلڈ پروٹیکشن کے حوالے کر دیئے۔ اس پر بچے اپنے والدین سے لپٹ کر روتے اور دھاڑے مارتے نظر آئے ۔
بچوں نے چائلڈ پروٹیکشن عملے کیساتھ جانے سے انکار کیا لیکن انہیں عملہ ساتھ لے گیا ، پکڑے گئے بچے نے روتے ہوئے کہا کہ اس سے کام کرایا جاتا تھا۔ چائلڈ پروٹیکشن بیورو کا کہنا ہے کہ پکڑے جانے والے بچوں کو 24 گھنٹے میں عدالت پیش کرتے ہیں اور پھر عدالتی فیصلے کا ہی احترام کرانا پڑتا ہے۔