فیصل آباد کے شہریوں کے لیے پینے کا صاف پانی نایاب

Water

Water

فیصل آباد (جیوڈیسک) پاکستان کے تیسرے بڑے شہر فیصل آباد میں پینے کا صاف پانی دستیاب نہیں ہے۔ شہر کی 80 لاکھ آبادی میں سے صرف 60 فیصد کو واسا کا فراہم کردہ پانی دستیاب ہے۔

باقی شہری زیر زمین گدلا پانی پینے پر مجبور ہیں یا پھر نہر کنارے لگے واٹر پمپ اب ان کے لئے آخری سہارا رہ گئے ہیں۔ کروڑوں روپے کے لگائے گئے 47 سے زائد واٹر فلٹریشن پلانٹس آپریشنل نہ ہو سکے۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ زیر زمین پانی صحت کے لیے مسئلہ بن گیا ہے۔

شہر میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی عرصہ دارز سے مسئلہ بنی ہوئی ہے۔ شہری کیمیکل زدہ بوتلوں میں آنے والا پانی استعمال کرنے پر مجبور ہیں۔ شہر میں یومیہ پانی کی ضرورت 14 کروڑ گیلن ہے جبکہ شہر میں صرف 9 کروڑ گیلن پانی فراہم کیا جاتا ہے جس میں سے نصف پانی کی مقدار دوسرے ضلع سے منگوائی جاتی ہے۔

واسا حکام کا کہنا ہے کہ فیکٹریوں سے نکلنے والے کیمیکل زدہ مادوں نے زیر زمین پانی کو آلودہ کر دیا ہے۔ پانی کی صفائی کے پراجیکٹ لگائے جا رہے ہیں اور آنے والے دو سالوں میں 100 فیصد شہریوں کو صاف پانی میسر ہوگا۔