فیصل آباد : بہو، بیٹیوں کو عدالتوں میں گھسیٹنا کسی قسم کی سیاست نہیں بلکہ ذلالت ہے، آج اگر ایک شریف النفس صفت انسان جوکہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کا وزیر اعظم بھی ہے اگر آج انکی بیٹی کو عدالتوں میں پیشی کیلئے بلایا جارہاہے تو کل پھرکسی اور کی بہو ،بیٹی کو اسی طرح بلایا جائے گا اگر ایسی کو ئی روایت شروع ہوگئی تو اس کے بھیانک نتائج برآمد ہوں گے ،جے آئی ٹی بھی ہر حد کو کراس کرتی جارہی ہے ،جن کا کوئی کردار ہے انہیں بلانے میں کوئی مذائقہ نہیں مگر جن کا دور دور تک کوئی تعلق نہ ہو اگر انہیں بلایا جائے گا تو جانیوالی اور تعصب کی بو ضرور آئے گی ،ان خیالات کا اظہار مسلم لیگ ن کارپوریشن کے جنرل سیکرٹری شاہد محمود بیگ اورجوائنٹ سیکرٹری محمد علی بخاری نے ایک بیان میں کیا ،انہوںنے کہاکہ وزیر اعظم کی اس سے بڑھ کر اور شرافت کیا ہوگی کہ ان کا داماد عمرہ کی ادائیگی کیلئے سعودی عرب میں تھا جے آئی ٹی نے طلب کیا تو انہوں نے داماد کو کہا کہ پیش ہو جائو حالانکہ اس سے پہلے پاکستان میں ایسی کوئی روایت نہیں تھی ،لیگی رہنمائوں نے مزید کہا کہ جے آئی ٹی مکمل غیر جانبداری کا مظاہرہ کرے تو اس کے ہر فیصلے کو من و عن تسلیم کیاجائے گا اخباری تراشوں اور نام نہاد لیکس کی بنیاد پر اگر فیصلے کئے گئے تو قوم کسی صورت بھی انہیں تسلیم نہیں کرے گی جے آئی ٹی اگر خود کو غیر جانبدار ثابت کرناچاہتی ہے تو جتنی جلد ی ممکن ہوسکے الزام خان کو بھی طلب کرکے اس کی جانب سے لگائے گئے الزامات کے ثبوت مانگے ایسا کر نے سے اسے انصاف پر مبنی رپورٹ بنانے میں کوئی مشکل پیش نہیں آئے گی ۔
فیصل آباد( ) پاکستان تحریک انصاف سٹی کے صدر ڈاکٹر اسد معظم نے کہا ہے کہ چوں کریں یا چراں مگر شریف فیملی کو ہر قیمت پر پاناما کیس کے سلسلہ میں سپریم کورٹ کا فیصلہ ماننا ہوگا اس معاملے میں اگر معمولی سی ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کیا گیا تو پھر عوام انہیں اقتدار کے ایوانوں سے گھسیٹ کر باہر لے آئیں گے اور اس کے بعد جوکچھ ہوگا اس کے ذمہ دار صرف اور صرف میاں نوازشریف اوران کے چھوٹے بھائی ہوں گے ،عوام کو جس کا انتظار تھا وہ ماہ جولائی آگیا ہے ،رواں ماہ کی 10تاریخ کو جے آئی ٹی اپنی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کریگی جس کے بعد اگلے ایک یا دو ہفتوں میں عدالت عظمیٰ ایک تاریخ ساز فیصلہ سنائے گی جس کے بعد نیا پاکستان بننے کا سلسلہ شروع ہوجائے گا اور عام انتخابات میں اس کے ثمرات بھی سامنے آجائیں گے ،انہوںنے کہا کہ عمران خان نے تمام کرپٹ افراد کو بے نقاب کر نے کا جو بیڑہ اٹھایا تھا اس میں وہ کامیاب و کامران ہوتے نظر آرہے ہیں ،سپریم کورٹ کا حتمی فیصلہ آنے کے بعد شریف خاندان کی سیاست کا باب تو بند ہوگا ہی تاہم اسکے ساتھ مزید ایسے خاندان جو ملکی خزانہ کو لوٹنے میں ملوث پائے گئے ہوں گے پھران کو منطقی انجام تک پہنچانے کا سلسلہ شروع ہوجائے گا ،امید ہے کہ عام انتخابات سے قبل کرپٹ افراد اور کرپشن کا گند و طن عزیز سے مکمل صاف ہوجائے گا اور قوم کو وہ پاکستان ملے گا جو قائد اعظم محمد علی جناح بنانا چاہتے تھے ۔
فیصل آباد( )میونسپل کارپوریشن میں اپوزیشن لیڈر چوہدری شیراز کاہلوں نے کہا ہے کہ ملک دشمن عناصر دہشتگردی کے ذریعے ہمیں ہر سطح پر تقسیم کرنا چاہتے ہیں کسی ایک خاص کمیونٹی کو نشانہ بناکر دوسری کمیونٹی پر الزام تھوپ کر یہ لوگ افراتفری پھیلانے کی ناپاک سازشیں کررہے ہیں تاہم پاکستانی قوم باشعور ہے اسے معلوم ہے کہ یہاں کوئی فرقہ واریت نہیں ہے ۔ تمام پاکستانی ان کا تعلق کسی بھی فرقے یا کمیونٹی سے ہو سب بھائی بھائی اور وطن عزیز کی سلامتی کیلئے متحد ہیں ،دشمن ہمیں تقسیم کرکے کسی صورت بھی اپنے مذموم مقاصد حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکے گا ،انہوںنے کہا کہ پاکستان جب معرض وجود میں آیا تھا تو اس کی سلامتی کیخلاف اسی روز سے سازشوں کا نہ رکنے والا سلسلہ شروع ہوگیا تھا اور یہ کام آج تک جاری ہے ،پہلے یہ کام بھارت کرواتا تھا جبکہ آج یہ کام افغانستان کروارہاہے ،افغانستان جوکہ خود ایک طویل عرصہ تک فرقہ واریت کی آگ میں جھلستا رہاہے اسے یہ سوچ کر ہی عقل کرنا چاہیے تھی کہ خانہ جنگی کے کیا نقصانات ہیں تاہم اس نے ماضی سے کوئی سبق حاصل نہ کیا اس کی یہ روش خود اس کی تباہی کا باعث بنے گی ،شیراز کاہلوں نے مزید کہا کہ اسلام کے نام پر حاصل کئے گئے ملک پاکستان میں فرقہ واریت کی کوئی گنجائش نہیں اس سلسلہ میں آرمی چیف جنرل قمر باجوہ کی جانب سے چلائی جانیوالی مہم کا پوری قوم خیر مقدم کرتی ہے ۔
فیصل آباد( )انجمن تاجران فیصل آباد ( فیڈریشن ) کے صدر راناتجمل وحید ،جنرل سیکرٹری شاہد احمد وہرہ ،سینئر نائب صدر محمد اشرف چوہدری ودیگر عہدیداران میاں ریاض جاوید ،چوہدری عبدالغفور ،حاجی ظہیرالدین ،میاں سہیل رفیع ،چوہدری اقبال وزیر اور حاجی اعجاز حسن نے کہاہے کہ فرقہ واریت کے جن نے وطن عزیز کو ہمیشہ ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے کبھی شیعہ سنی فسادات کروائے گئے تو کبھی اقلیتوں پر حملے کروا کر فسادات پھیلانے کی کوشش کی گئی ،1947ء کے بعد ہر اقتدار میں آنے والی حکومت نے فرقہ واریت کیخلاف اقدامات کرنے کا عندیہ دیا مگر کوئی بھی حکومت اس میں خاطر خواہ کامیابی حاصل نہ کرسکی ،اب آرمی چیف جنرل قمر باجوہ نے یہ بیڑہ اٹھایا ہے اب یہ پاکستانی قوم کا فرض ہے کہ وہ اپنے سپہ سالا ر کی اس مہم کو کامیاب بنائیں انہوں نے کہاکہ اگر وطن عزیز میں ایک وقت پر اذان اور نماز کا قانون نافذ ہوجائے تو ہمارے لاتعداد مسائل از خود حل ہوجائیں گے انہوںنے کہا کہ آرمی چیف نے فرقہ واریت کیخلاف اپنی مہم کا آغاز قبائلی علاقہ جات سے کیا جوکہ وقت کا اہم ترین تقاضا ہے ہم پنجاب آمد پر آرمی چیف کو خود خوش آمدید کہیں گے اور اس مہم میں ان کی کامیابی کیلئے انکے قدم کیساتھ قدم ملا کر چلیں گے ،دیگر طبقات کی طرح تاجر طبقہ بھی وطن عزیز کو امن کا گہوارہ دیکھنا چاہتا ہے اس کیلئے ضروری ہے کہ فرقہ واریت کے ناسور کو ہمیشہ ہمیشہ کیلئے ختم اور دفن کردیا جائے ۔