اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کی سیکریٹری اطلاعات شیریں مزاری کہتی ہیں کہ جوڈیشل کمیشن کے قیام تک احتجاج کی کال کسی صورت واپس نہیں لی جائے گی۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران تحریک انصاف کی سیکریٹری اطلاعات کا کہنا تھا کہ 8 دسمبر کو حکومت نے فیصل آباد میں حالات خراب کرنے کا پہلے سے ہی منصوبہ بنارکھا تھا اور یہ منصوبہ سرکٹ ہاؤس میں بنا۔ وڈیو فوٹیج سے یہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ مسلم لیگ (ن) اس روز حالات کی خرابی کی ذمہ دار تھی۔
اب تک سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ملزمان کی گرفتاری میں اب تک کوئی پیشرفت نہیں ہوئی، رانا ثناء اللہ کو صرف وزارت سے ہٹایا گیا ہے لیکن وہ اب بھی اپنی غنڈا گردی کررہے ہیں۔ ان کے ناصرف کالعدم تنظیموں سے تعلقات ہیں بلکہ فیصل آباد میں ان کا مسلح جتھا بھی ہے۔
اگر مسلم لیگ (ن) فیصل آباد کے واقعات سے لاتعلقی کا اظہار کرتی ہے تو رانا ثنا اللہ کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے۔ رانا ثناء اللہ کی گرفتاری تک انصاف نہیں مل سکتا۔
شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ مذاکرات کے حوالے اتوار کو احسن اقبال اور اسد عمر کے درمیان جبکہ منگل کو اسحاق ڈار اور شاہ محمود قریشی کی ملاقاتیں ہوں گی لیکن اب تک مذاکرات سے متعلق حکومت کے رویئے پر سوالیہ نشان لگا ہے، حکومت کو اس سلسلے میں سنجیدہ ہونا پڑے گا اگر حکومت سنجیدہ ہوئی تو جلد کمیشن بنائے گی۔ جوڈیشل کمیشن کے قیام تک احتجاج کی کال کسی صورت واپس نہیں لی جائے گی۔