فیصل آباد (جیوڈیسک) فیصل آبادناولٹی پل فائرنگ کیس میں تحقیقاتی ٹیم نے سابق وزیرقانون پنجاب رانا ثناء اللہ ،وزیرمملکت عابد شیر علی اور ڈی سی اوفیصل آبادکوبے گناہ قراردے دیا،مقدمے کا چالان کل عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
8 دسمبر 2014 کو عمران خان کی فیصل آبادشہربندکرنے کی کال پر ہونے والے پرتشدد احتجاج میں تحریک انصاف کا ایک کارکن ہلاک ہوگیا تھا۔واقعے کے بعد وزیر مملکت عابد شیر علی ،سابق صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ ، رکن پنجاب اسمبلی طاہر جمیل اور ڈی سی او فیصل آباد نور الاامین مینگل سمیت تین سو سے زائد افراد کے خلاف دہشت گردی کی دفعات کے تحت قتل کا مقدمہ درج کیا گیا ۔حکومت پنجاب نے ایس ایس پی صاحب زادہ بلال عمرکی سربراہی میں مشترکہ تفتیشی ٹیم تشکیل دی جس نے اپنی رپورٹ تیار کرلی ہے۔
تفتیشی ٹیم نے رانا ثناء اللہ ،عابد شیر علی ،طاہر جمیل اور نورالامین مینگل کو بے گناہ قرار دیتے ہوئے کلیئر کردیا ہے۔رپورٹ میں سیاسی جماعت کے کارکنوں الیاس طوطی ،حافظ عمران اورچھینی اعوان کوہی قصوروارقرار دیاگیا،یہ وہی ملزمان ہیں جو واقعے کے بعد حاصل کی گئی فوٹیج کی مدد سے گرفتارکئے گئے تھے۔تفتیشی ٹیم نے کوئی بھی جرم کسی کے مشورے کے بعد کرنے سے متعلق دفعہ 109 کوبھی مقدمے سےختم کرنے کی سفارش کی ہے۔مشترکہ تفتیشی ٹیم کی رپورٹ چالان کے ساتھ کل عدالت میں پیش کی جائے گی۔