فیصل آباد: انجمن تاجران منٹگمری بازار کے صدر وصوبائی رہنما مسلم لیگ ن حافظ طاہر جمیل میاں نے کہا ہے کہ جس طرح عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی بھارتی اداکاروں کے ہمراہ تصاویر منظرعام پر آ رہے ہیں اگر اس طرح (ن) لیگ کے کسی ایک عہدیدار کی تصاویر بھی سامنے آ جائیں تو ترقی مخالف تمام سیاستدانوں نے چیخ چیخ کر آسمان سر پر اٹھا لینا تھا، اس ساری صورتحال میں جماعت اسلامی بالخصوص سراج الحق کی خاموشی سمجھ سے بالاتر ہے۔ پانامالیکس کے سلسلہ میں مبینہ ثبوت لینے لندن جانے والے عمران خان اور ان کے حواری اصل میں انیل کپور کی بہن کی شادی میں شرکت کرنے لندن گئے تھے۔
کارکن ان سے سوال کریں کہ دھرنے کے لیے کارکنوں سے 100-100 روپے اکٹھے کرنیوالے لاکھوں روپے جمع کر کے ایک ہندو کی شادی میں جا سکتے ہیں تو اپنی وزارت عظمیٰ کیلئے راستہ ہموار کرنے کے لیے دیئے جانیوالے دھرنے کے شرکاء کو یہ لوگ کھانا نہیں کھلا سکتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان جس قسم کی سیاسی روایات کی داغ بیل ڈال رہے ہیں وہ کسی صورت بھی مناسب نہیں۔ ہٹ دھرمی اور میں نا مانوں کی سیاست ہمیںبند گلی میں دھکیل رہی ہے۔ وہ پاکستان سے جمہوریت کا بوریا بستر گول کرنے کی بھرپور سازش کر رہے ہیں مگر ان کی یہ سازش کسی صورت بھی کامیاب نہیں ہو گی۔ یہاں جمہوریت کا پودا پھلتا پھولتا رہے گا اور یہ لوگ بس دھرنوں کے نام پر در در کی خاک چھانتے رہیں گے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فیصل آباد: پاکستان تحریک انصاف کے سٹی صدر ڈاکٹر اسد معظم نے کہا ہے کہ عمران خان کی لندن روانگی پرچہ منگویاں کرنے والے دراصل عوام کی توجہ اس ایشو سے ہٹا کر نان ایشو کی جانب مبذول کروانا چاہتے ہیں مگر وہ ہر سطح پر ناکام ٹھہریں گے۔ عمران خان لندن چھٹیاں گزرنے نہیں گئے بلکہ وہ ان نام نہاد شریفوں کے خلاف ناقابل تردید ثبوت حاصل کرنے گئے ہیں جو وہ ہر قیمت پر حاصل کریں گے اور 30نومبر کو ہونیوالی سماعت کے موقع پر سپریم کورٹ میں پیش کریں گے جس کے بعد ان قومی لٹیروں کو منہ چھپانے کی جگہ نہیں ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ کچھ لوگوں نے قسم کھا رکھی ہے کہ ٹی وی چینلز پر بیٹھ کر ہر قیمت پر جھوٹ بولنا ہے مگر جب یہ لوگ جھوٹ بولتے ہیں تو ان کے الفاظ اور چہرہ انک ساتھ دینے سے انکاری ہوتا ہے اور پوری قوم ان کے چہرے پر لکھے جھوٹ کو انتہائی آسانی سے پڑھ لیتی ہے۔ ڈاکٹر اسد معظم نے مزید کہا کہ کل تک مشرف کی جے جے کار کرنیوالے سابق (ق) لیگی جس طرح چوہدریوں کو چھوڑ گئے اسی طرح جب موجودہ حکمران احتساب کے شکنجے میں کیسے جائیں گے تو یہ ان کو بھی چھوڑ دیں گے کیونکہ کئی لوگوں کو لوٹا بننے کی وراثتی شوق ہوتا ہے اور انہوں نے یہ شوق ہر قیمت پر پورا کرنا ہوتا ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔