فیصل آباد : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر اسد معظم نے کوئٹہ میں ہونیوالی دہشتگردی کو بربریت کی بدترین واردات قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک وقوم دشمنوں نے ایک مرتبہ پھر 8اگست کا دن چن کر کوئٹہ کی سڑکوں کو لہو رنگ کیا ہے۔ گزشتہ برس بھی 8اگست ہی کے روز ایک ایس ایچ او کو قتل کیا جب پولیس موقع پر پہنچی تو خودکش دھماکہ کر دیا وہی گھنائونی کھیل ایک مرتبہ پھر کوئٹہ میں کھیلا گیا ہے جس کی تحریک انصاف شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اتنی بڑی واردات جو کہ کسی قومی سانحہ سے کم نہیں ہے کہ تمام تر ذمہ دار مسلم لیگ ن کی صوبائی حکومت ہے کہ جس کے وزیراعلیٰ کو اپنی اور نواز شریف کو تعریفوں کے پل باندھنے کے علاوہ اور کوئی کام نہیں ہے۔ خیبرپختونخوا سب سے زیادہ دہشتگردی کا شکار صوبہ ہے مگر تحریک انصاف کی حکومت نے اقتدار سنبھالنے کے بعد صوبہ بھر میں وامان وامان کے قیام کیلئے بہترین کام کر کے ملک دشمنوں کے آگے بندھ باندھ دیا اور اب خیبرپختونخوا میں دہشتگردی کی وارداتوں میں 84فیصد تک کمی واقع ہو چکی ہے اور وقت گزرنے کیساتھ یہاں مزید بہتری آئیگی۔ ڈاکٹر اسد معظم نے مطالبہ کیا کہ اس سانحہ کی ذمہ داری صوبائی حکومت قبول کرے جبکہ وزیراعلیٰ ثناء اﷲ زہری سمیت پوری کابینہ استعفیٰ دے اور اس واردات میں ملوث افراد کو بے نقاب کرتے ہوئے انہیں ان کے انجام تک پہنچایا جائے۔
فیصل آباد: انجمن تاجران سٹی الائیڈ گروپ کے صدر پرویز اقبال کموکا’ چیئرمین ظفر اقبال سندھو’ جنرل سیکرٹری میاں تنویر ریاض’ سینئر نائب صدر طارق محمود قادری ودیگر عہدیداران رانا خالد محمود’ شیخ زاہد محمود’ چوہدری عبدالحمید’ مرزا دائود ابراہیم’ رانا عبدالحمید’ میاں عابد’ شکیل عابد بھٹی اور عرفان منج نے کہا ہے کہ آپریشن ضرب عضب کے نتیجہ میں پاک فوج کے ہاتھوں گہرے زخم کھانے اور جہنم واصل ہونے سے بچ جانے والے چند ملک دشمن انتہائی آسان ٹارگٹ حاصل کرنے کے لیے بے گناہوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ کوئٹہ میں پہلے صدر ہائی کورٹ بار کو قتل کیا اور جب وکلاء ان کی لاش لیکر سول ہسپتال پہنچے تو دہشتگردوں نے ان پر خودکش حملہ کر کے لاتعداد وکلاء اور عام لوگوں کو اپنی بربریت کا نشانہ بنا ڈالا۔ یہ اتنا بڑا سانحہ ہے کہ جس نے نہ صرف پوری قوم کو رلا دیا ہے بلکہ دکھی بھی کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم نے دہشتگردی کیخلاف بے پناہ قربانیاں دیں بلکہ دہشتگردی کیخلاف جنگ میں سب سے زیادہ نقصان پاکستان نے اٹھایا تاہم عالمی برادری جب بھی کوئی بات کرتی ہے تو پاکستان سے ”ڈومور” کا مطالبہ کر دیا جاتا ہے جوکہ سراسر زیادتی ہے اور ہم دہشتگردوں کیساتھ ساتھ عالمی برادری کی بھی مذمت کرتے ہیں۔ اپنی لڑائی اپنے گلے سے اتار کر پاکستان کو اس دلدل میں جھونکنے والے امریکہ’ برطانیہ اور دیگر ممالک غنڈہ گردی کرنے کی بجائے پاکستان کی قربانیوں کو تسلیم کریں اگر یہ لوگ ایسا نہیں کرتے تو پاکستان خود ہی اس جنگ سے علیحدگی اختیار کر لے کیونکہ اب ہم سے مزید جنازے اٹھائے نہیں جائیں گے۔
فیصل آباد ( ) ممتاز سیاسی و سماجی شخصیت شاہد حمید منج نے کہا ہے کہ زندہ قومیں اپنا یوم آزادی انتہائی جوش وخروش کیساتھ مناتی ہیں مگر اس کے لیے یہ شرط بھی ہے کہ آزادی بھی مکمل ہو ‘ پاکستانی قوم کے منہ سے لفظ ”آزادی” ہی انتہائی معیوب لگتا ہے کیونکہ ہمیں آزادی 1947 ء میں جو ملی وہ مکمل آزادی تھی تاہم حضرت قائداعظم محمدعلی جناح جنہوں نے ایک گولی چلائے بغیر ہی اس ملک کو حاصل کیا اور بعد میں یہ بھی کہہ دیا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے’ بانی پاکستان کی وفات کے بعد چند غلط فیصلوں اور گندی سیاست کے باعث ہم نے مشرقی پاکستان گنوا دیا جبکہ اس وطن کی شہ رگ ابھی تک دشمن کے ہاتھ میں ہے ‘ انہوں نے کہا کہ آدھا ملک ہم نے خود گنوا دیا جبکہ ہماری شہ رگ پر قبضہ رکھتے ہوئے دشمن ہمارے حصے کے پانی پر بھی ہاتھ صاف کررہا ہے ‘ ہمارے حکمرانوں میں کسی کی بھی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرنے کی ہمت تک نہیں ہے وہ اپنی شہ رگ کو حاصل کرسکیں اس لیے ان حکمرانوں کی موجودگی میں ہم کونسا جشن آزادی منا رہے ہیں ‘ شاہد حمید منج نے مزید کہا کہ کاش ہم بھی دوسری قوموں کی طرح مکمل جشن آزادی مناسکتے مگر شائد یہ خواب ہمارا کبھی شرمندہ تعبیر نہ ہوسکے کیونکہ مکمل جشن آزادی ہم صرف اس وقت مناسکیں گے جب ہمارے حکمران نڈر اور بے خوف ہوں گے’ ملک لوٹنے اورلوٹی دولت کو بیرون ملک بھجوانے والے تو خود”کانے” ہوتے ہیں وہ کسی کی آنکھوں میںخاک آنکھیںڈالیں گے مگر یہ بات یقینی ہے کہ ہررات کے بعد دن ضرور چڑھتا ہے اور وہ دن جلد آئے گا جب ہمیں بہادر حکمران میسر ہوں گے۔