فیصل آباد : پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما رانا اعظم خاں نے گزشتہ روز بلاول ہائوس لاہور میں چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو سے ملاقات کی۔ اس موقع پر اہم پارٹی امور اور رکنیت سازی بارے گفت وشنید کی گئی۔ اس موقع پر بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کارکن پارٹی کے ماتھے کا ایک خوبصورت جھومر ہیں اور انہی کی وجہ سے کوئی بھی پارٹی اپنا وجود برقرار رکھتی ہے۔ انہوں نے فیصل آباد میں پارٹی کے معاملات بارے بھی ڈسکس کی اور رانا اعظم خاں سے اہم مشاورت کی۔ رانا اعظم خاں نے چیئرمین کو بتایا کہ آج کارکن آپ کی جرات مندانہ قیادت کے باعث زبردست متحرک ہو گئے ہیں اور وہ کارکن جو کسی وجہ سے ناراض ہو گئے تھے وہ پارٹی کا پرچم تھامے اپنے قائدین کا پیغام گھر گھر پہنچا رہے ہیں۔ کارکنوں کا اس طرح متحرک ہونا ایک انقلاب کی نوید ثابت ہو گا۔ فیصل آباد میں کارکن زبردست سرگرم عمل ہیں اور وہ مسلم لیگ (ن) کے قلعے میں دراڑیں ڈالنے کے لیے انتہائی بیتاب ہیں۔ آئندہ عام انتخابات میں پیپلز پارٹی کا تیر ضرور چلے گا جو مخالفین کو زخموں سے چور کر کے میدان مارے گا۔
فیصل آباد( )پاکستان پیپلز پارٹی پی پی 69کے ٹکٹ ہولڈر رانا سیف خالد نے کہا ہے کہ پنجاب میں عوام کو ریلیف دینے کے نام پر بہت بڑا ڈرامہ اور فراڈ ہورہا ہے سستے بازار صرف دکھاوے کے ہیں یہاں سے کوئی بھی چیز سستی نہیں ملتی صرف چینی اور گھی بازار سے کچھ رعائتی قیمت پر دستیاب ہیں اور یہ دونوں چیزیں عوام کی تز لیل کرکے اُنہیں مہیا کر جارہی ہیں دوسرے لفظوں میں غریب کو ریلیف دینے کے نام پر غریب کو بے عزت کیا جارہا ہے چینی اور گھی کیلئے شناختی کارڈ پر طلب کیا جاتا ہے جیسے خریدار بارڈر کراس کرکے آئے ہوں ‘انہوںنے کہا کہ حکومتی وزراء اور انتظامی افسران کے دورے صرف”ٹورپٹے”کیلئے ہوتے ہیں یہ لوگ صرف پروٹوکول کا مزہ لینے اور غریبوں کو خوار ہوتے دیکھ کر خوش ہونے کیلئے ان بازاروں میں جاتے ہیں یہاں بکنے والا پھل اور سبزیاں اوپن مارکیٹ کی نسبت انتہائی ناقص ہیں جو چیز آج مارکیٹ میں نہ بک سکے وہ اگلے روز سستے بازاروں کی زینت بنادی جاتی ہے’ اُنہوںنے کہا کہ 9ارب روپے کی سبسڈی دراصل بیورو کریسی کیلئے ایک خوبصورت پیکج ہے 9کروڑآبادی والے صوبے میں 4کروڑ عوام انتہائی غریب ہیں اگر 9ارب کی رقم ان میں مساوی تقسیم کردی جاتی تو بلاشبہ غربا کو کچھ ریلیف مل سکتا تھا مگر ایسا اقدام کرنے سے بیورو کریسی ناراض ہو جاتی اس لئے عام لوگوں کو نہیں بلکہ مخصوص لوگوں کو نوازا گیا ہے اس لئے سستے بازاروں کا انعقاد صرف اور صرف ادارے کی مشہوری کیلئے تھا اور کچھ بھی نہیں۔