فیصل آباد: پاکستان تحریک انصاف ویسٹ پنجاب کے نائب صدر و رہنما پی پی 65 چوہدری ظفر اقبال سندھو نے کہا ہے کہ اس ملک کو لوٹنے والے تو بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح کی رحلت کے بعد چہرے بدل بدل کر اقتدار میں آتے رہے ہیں مگر افسوس کا مقام یہ ہے کہ اس ملک کو بچانے کیلئے کوئی سامنے نہیں آیا ،عوام آج تک اس مسیحا کی تلاش میں تھے جو ان کے رستے زخموں پر مرہم رکھ سکے اللہ کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ وہ مسیحا اللہ تعالیٰ نے عمران خان کی شکل میں قوم کے پاس بھیج دیا ہے یہ وہ مسیحا ہے جو 20برس قبل ملک لوٹنے والوں کیخلاف جہاد کر نے نکلا تھا قدم قدم پر اسے مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تاہم قدم قد م پر اسے ہمسفر بھی ملتے گئے اور آج 20برس کے بعد عمران خان کیساتھ دو چار لاکھ نہیں بلکہ کروڑوں لوگ ان کے جانثار بن کر ساتھ کھڑے ہیں ،انہوںنے کہا کہ جس قدر اس ملک کو شریف برادران نے لوٹا اس کی مثال ملنا مشکل ہے ،ان لوگوں نے قومی خزانے پرچار پانچ نہیں بلکہ 10اطراف سے نقب زنی کی اداروں سے اپنی تجوریوں کو دوام غشیا جس کے نتیجے میں بغیر کوئی کاروبار کئے شریف برادران پاکستان کے امیر ترین افراد کی فہرست میں تیسرے نمبر پر آچکے ہیں ،ظفر اقبال سندھو نے مزید کہا کہ ملکی دولت لوٹنے والوںکو نشان عبرت بنانا ہی عمران خان کا اصل مشن ہے اور اس مشن کی تکمیل کیلئے ہم سب ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں قوم کو 15فروری کے بعد بڑی بڑی خوشخبریاں ملنا شروع ہوجائیں گی اور پھر بہت جلد ان نام نہاد ” شریفوں ” کا حقہ پانی خود عوام بند کر دیں گے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Rana Gulzar Ahmed
فیصل آباد: پیپلز پارٹی سٹی کے سابق نائب صدر رانا گلزار احمد نے کہا ہے کہ نواز حکومت کی ساری توجہ مخالفین کو کچلنے کی طرف ہے جبکہ صوبے کے عوام کو بے یارو مددگار چھوڑ دیا گیا ہے گرین ٹائون میں دن دہیاڑے ڈاکو آئے اور قتل و غارت گری کا بازار گرم کرکے چلتے بنے لیکن انہیں کوئی پوچھنے والا نہیں تھا اب تک کئی بے گناہ اور معصوم انسان موت کے منہ میں چلے گئے ہیں لیکن حکومت کے کانوں تک جوں تک بھی نہیں رینگ رہی ہے ان بے گناہوں کی موت کی ذمے دار پنجاب حکومت ہے جو انہیں بروقت سیکورٹی مہیا نہیں کررہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ کیسی گڈ گورنینس ہے کہ جس میں ہر شخص سڑک پر سراپا احتجاج ہے کبھی نرسیں ‘کبھی ٹیچرز’ کبھی لیڈی ہیلتھ ورکرز تو کبھی کسان سڑکوں پر احتجاج کرتے دکھائی دیتے ہیں تو کبھی فیصل آبادجیسے شہر میں ڈاکو دندناتے پھرتے ہیں لیکن حکمرانوں کی اس طرف کوئی توجہ ہی نہیں ہے جس کی ہم بھرپور مذمت کرتے ہیں۔