فیصل آباد : پولیس والوں کے ہاتھوں اغوا شخص تین ماہ بعد بھی بازیاب نہ ہوسکا

Faisalabad

Faisalabad

فیصل آباد (جیوڈیسک) فیصل آباد پولیس اپنے ہی اہلکاروں کے ہاتھوں اغوا کئے گئے شخص کو 3 ماہ بعد بھی بازیاب نہ کرا سکی۔عدالت نے9 ستمبر تک مغوی کی بازیابی کا حکم دیا تھا۔

ملزمان 3 ماہ سے حراست میں ہیں لیکن اسکے باوجود مغوی بازیاب نہ ہوسکا، افسران نے اخبار میں اشتہار چھپوا کر عوام سے مدد مانگ لی۔8 جون2013، کو فیصل آبادکے علاقہ فیض آباد میں خواجہ عمار عظیم فیکٹری میں موجود تھا کہ اچانک سادہ کپڑوں میں ملبوس پولیس اہلکاروں نے دھاواب ولا، اور اسے منشیات فروشی کے الزام میں تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے اپنے ساتھ لے گئے۔

بعد میں گرفتاری سے انکارکر دیا گیا لیکن صرف 5 دن بعد ہی ساری کارروائی کی سی سی ٹی وی ویڈیو منظر عام پر آئی تو ڈھول کا پول کھل گیا۔ جس کے بعد مغوی خواجہ عمار کے بیوی بچوں نے اس کی بازیابی کیلیے احتجاج کیا۔ چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے نوٹس لیتے ہوئے سی پی او فیصل آباد عبدالرزاق چیمہ کو حکم دیا کہ خواجہ عمار کو بازیاب کر کے9 ستمبر تک عدالت میں پیش کیا جائے۔

عدالتی نوٹس کے بعد سی پی او فیصل آبادنے عمار کو اغوا کرنیوالے تھانہ مدینہ ٹاون کے ایس ایچ او کو 2 ساتھیوں سمیت گرفتار کرلیا، ملزمان 3ماہ سے پولیس حراست میں ہیں لیکن مغوی تاحال بازیاب نہیں ہو سکا۔

پولیس افسران نے اپنے ہی پیٹی بند بھائیوں کے ہاتھوں اغوا کیے گئے خواجہ عمارکی بازیابی میں ناکامی کے بعد عوام سے مدد کی اپیل کی ہے اور اخباروں میں اشتہار چھپوا کر رابطے کیلیے اپنے ہی نمبر دے دیئے ہیں۔