فیصل آباد : انجمن تاجران فیصل آباد ( فیڈریشن ) کے صدر رانا تجمل وحید، جنرل سیکرٹری شاہد احمد وہرہ، سینئر نائب صدر محمد اشرف چوہدری و دیگر عہدیداران میاں ریاض جاوید، چوہدری اکرم، میاں سہیل رفیع ،چوہدری عبدالغفور، حاجی ظہیر الدین، چوہدری اقبال وزیر اور حاجی اعجاز حسن نے فیصل آباد کے پرائیویٹ ہسپتالوں کی لوٹ مار پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ تقریباً تمام پرائیویٹ ہسپتالوں کی انتظامیہ نے ہاتھوں میں چھریاں، ٹوکے پکڑے ہوئے ہیں اور کوئی سرجن ہو یا نہ ہو فوری آپریشن کر کے رقم بٹورنا ان کا وطیرہ بن چکا ہے۔
جڑانوالہ کے ایک سینئر صحافی کے عزیز کی بہن کیساتھ لاری اڈا کے نزدیک پر ائیویٹ ہسپتال نے جو کہا وہ سب کے سامنے ہے ،بچی کو نارمل ڈلیوری کا کہہ کر داخل کیا اور پھر ان کا سجیرین ( بڑا آپریشن ) کرکے مال پانی بنا لیا ،اتوار کے روز ایک اخبار کے جنرل منیجر کی عزیز ہ کو رسولی کا پرابلم تھا اسی ہسپتال کی انتظامیہ نے داخل کرکے بغیر سرجن کے آپریشن کیا تو معاملہ بگڑ گیا اور خطرناک حالت میں اس خاتون کو الائیڈ شفٹ کرنا پڑا انہوںنے کہا کہ مسیحائی کے نام پر قصابوں کا کام کر نیوالے پرائیویٹ ہسپتالوں کے مالکان پتہ نہیں مرنا بھول چکے ہیں ،فیصل آباد کے ہی ایک پرائیویٹ ہسپتال کے کمرے کا رینٹ 6ہزار روپے ہے مگر اس کے مالکان ٹیکس ایک عام تاجر جتنا دیتے ہیں۔
سابق ڈی سی او نور الامین مینگل نے چند ہسپتالوں کا قبلہ درست کیا تھا مگر ان کے تبادلے کے بعد ہسپتال مالکان پھر اس ڈگر پر آگئے ہیں ،انہوںنے وزیر اعلیٰ پنجاب سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی ساری انرجی میٹرو ٹرین پر ضائع کرنے کی بجائے پرائیویٹ ہسپتالوں کی لوٹ مار پر بھی توجہ دیں اور ان کی مانیٹرنگ کی جائے ،جو مالکان صرف ٹوکے چھریا ں چلا کر مریضوں اوران کے لواحقین کو لوٹ رہے ہیں ان کے لائسنس کینسل کئے جائیں ورنہ لوگ اس طرح لٹتے اور برباد ہوتے رہیں گے۔